لاہور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کا پارٹی کی تنظیم سازی مکمل کرنے کا فیصلہ، اگلے دو ماہ میں پارٹی کی تنظیم سازی مکمل کرلی جائے گی، پارٹی آئین کا بھی ازسر نو جائزہ لیا جائے گا۔تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پارٹی کی تنظیم سازی کو مکمل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مرحلہ وار تمام اضلاع میں تنظیم سازی مکمل کی جائے گی۔
اس بات پر بھی مشاورت کی جارہی ہے کہ پارٹی اور حکومتی عہدوں کو الگ الگ رکھا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو پارٹی عہدوں کو حکومتی عہدوں سے الگ رکھنے پر مشکلات کا سامناہے۔ ایک رائے یہ بھی پائی جارہی ہے کہ پارٹی عہدوں کو حکومتی عہدوں سے الگ کرنے پر اندرونی معاملات بہتر انداز میں چلائے جاسکیں گے اور وہ رہنما جنہیں الیکشن میں ٹکٹس نہیں دی گئیں۔ انہیں پارٹی عہدوں میں لایا جائے جس سے اندرونی اختلافات سے بچا جاسکے ۔ جبکہ دوسری جانب دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان سعودی فرماں روا شاہ سلمان کی خصوصی دعوت پر فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس(ایف آئی آئی سی) میں شرکت کے سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب 23 اکتوبر کو متوقع ہے جس میں وہ دو روزہ کانفرنس کے پہلے دن شرکت کریں گے.اس کانفرنس میں دنیا بھر کے کاروباری شخصیات ہائی ٹیک انڈسٹری کے نمائندے شرکت کریں گے چناچہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند افراد سے ملاقات کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی کانفرنس کے پہلے دن شمولیت کا مقصد دنیا کے سامنے پاکستان میں اقتصادی اور سرمایہ کاری صلاحیت کی تصویر پیش کرنا اور وزیراعظم کے حکومتی وژن سے آگاہ کرنا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔دفتر خارجہ کے مطابق کانفرنس میں وزیراعظم کی شرکت سعودی عرب کے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بننے کی کوششوں میں یکجہتی کا اظہار ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر ریاض میں ہونے والی اس کانفرنس میں برطانیہ، فرانس اور نیدر لینڈ کے وزرا، عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ اور امریکی سیکریٹری خزانہ شرکت سے انکار کرچکے ہیں۔