اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کا جنازہ سپریم کورٹ سے ہی نکلے گا اور آخری فتح عوام کی ہوگی، جے آئی ٹی رپورٹ سے پانامہ کیس کے بینچ میں شامل دو ججوں کے فیصلے کو تقویت ملی ہے، پاناما سکینڈل میں اشرافیہ، کاروباری حضرات اور ججز سمیت جن 600 افراد کے نام ہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حکومتی وکلا قانونی دلائل دینے کے بجائے کیس کو سیاسی ایشو بنانے پر تلے ہوئے ہیں تاکہ اپنے موکل کو سیاسی شہید کے طور پر پیش کریں، حکمران آئین کو ’’ٹوتھ پک‘‘ کی طرح استعمال کرتے ہیں ہماری یہی اپیل تھی کہ دفعہ 62,63 کی روشنی میں وزیراعظم کو نااہل قرار دیا جائے، وزیراعظم نے اسمبلی فلور کو اپنے ذاتی کاروبار کے لیے استعمال کیا اور عدالت و اسمبلی فلور پر جھوٹ بولا، جے آئی ٹی انکشاف کے بعد پوری قوم کا سرشرم سے جھک گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ عرب شیوخ پاکستان کے بارے میں جس طرح کے تضحیک آمیز تبصرے اور الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہمارے وزیراعظم انکے ملک کی کمپنی کے ملازم ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ نے پاناما کیس کے بینچ میں شامل دو ججوں کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے، پاکستان کی کرپشن کا جنازہ سپریم کورٹ سے نکلے گا اور عوام کی جیت اورکرپشن کو شکست ہوگی، پوری قوم جے آئی ٹی کی احسان مند ہے، آئین کی دفعات62اور 63کے مطابق تمام سیاستدانوں کی اسکریننگ ہونی چاہیے ، انھوں نے کہا کہ آج کسی میں جرات نہیں کہ ماضی کی طرح ڈنڈا اٹھا کر سپریم کورٹ پر چڑھ دوڑے۔