ریاض (ویب ڈیسک ) آن لائن انٹرٹینمنٹ اسٹریمنگ ویب سائیٹ نیٹ فلیکس نے اپنا وہ مزاحیہ پروگرام سعودی عرب صارفین کے لیے ہٹا دیا، جس میں ولی عہد شہزادہ سلمان بن محمد کا مذاق اڑایا گیا تھا۔نیٹ فلیکس پر چلنے والے اسٹینڈ اپ کامیڈی پروگرام پیٹرائٹ ایکٹ کی ایک قسط میں میزبان حسن منہاج نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو نشانہ بنایا تھا۔پروگرام کی یہ قسط گزشتہ برس 28 اکتوبر کو ریلیز کی گئی تھی، تاہم اب اسے سعودی عرب کے نیٹ فلیکس سے ہٹا دیا گیا۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیٹ فلیکس انتظامیہ نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے ملنے والے قانونی نوٹس اور شکایت کے بعد اسے ہٹا دیا۔نیٹ فلیکس انتطامیہ نے پروگرام کو سعودی عرب میں ہٹانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ اظہار رائے کی آزادی پر مکمل یقین رکھتا ہے۔نیٹ فلیکس انتطامیہ کا کہنا تھا کہ ’پیٹرائٹ ایکٹ‘ کی قسط کو سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے ملنے والے قانونی نوٹس کے بعد ہٹایا گیا۔سعودی حکام نے نیٹ فلیکس پر سعودی عرب کے سائبر کرائم ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں کامیڈی پروگرام کو فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔نیٹ فلیکس انتظامیہ نے کامیڈی پروگرام کی متنازع قسط کو 2 جنوری کو نیٹ فلیکس سعودی عرب سے ہٹادیا تھا۔نیٹ فلیکس سے اس قسط کو ہٹائے جانے کے باوجود پروگرام کی یہ قسط یوٹیوب پر موجود ہے، جسے سعودی صارفین دیکھ سکتے ہیں۔پروگرام کی قسط میں بھارتی نژاد امریکی کامیڈین حسن منہاج نے ترکی میں اس قسط کو ہٹائے جانے کے باوجود پروگرام کی یہ قسط یوٹیوب پر موجود ہے، جسے سعودی صارفین دیکھ سکتے ہیں۔پروگرام کی قسط میں بھارتی نژاد امریکی کامیڈین حسن منہاج نے ترکی میں سعودی قونصلیٹ میں قتل کیے گئے واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر بات کرتے نظر آتے ہیں۔یوٹیوب پر موجود پروگرام کی قسط میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حسن منہاج سعودی حکومت مخالف صحافی کے قتل اور یمن میں جاری جنگ کی وجہ سے نہ صرف سعودی حکومت بلکہ شہزادہ محمد بن سلمان سے متعلق بھی مذاق کرتے نظر آتے ہیں۔نیٹ فلیکس سے پروگرام کو ہٹائے جانے کے بعد حسن منہاج نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پروگرام کو سعودی عرب میں بند کرنے کا مطلب زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس پروگرام کو دیکھنے کے لیے اکسانا ہے۔حسن منہاج نے اپنی ٹوئیٹ میں اگرچہ اپنے پروگرام کی قسط ہٹانے پر نیٹ فلیکس انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا، تاہم انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ان کے پروگرام میں پابندی کی وجہ سے زیادہ لوگ ان کے پروگرام کو آن لائن دیکھیں گے۔ساتھ ہی انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں جاری خانہ جنگی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یمن کو دنیا کے سب سے بڑا انسانی المیے کا سامنا ہے‘۔