اہلخانہ نے حکومت کی انکوائری کمیٹٰ کی رپورٹ بھی مسترد کر دی ، جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
مسلم باغ (یس اُردو) مسلم باغ کی طالبہ ثاقبہ کا خودکشی معاملہ حل نہیں ہوسکا جبکہ تاحال مقدمہ درج نہ ہونے پر ثاقبہ کے لواحقین اور سہیلیوں نے بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ اہل خانہ نے حکومت کی انکوائری کمیٹی کی مرتب کردہ رپورٹ بھی مسترد کردی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ واقعے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے ۔ اہل خانہ اور ثاقبہ کی سہیلیوں نے مطالبات کے لیے ریلی بھی نکالی جو بلوچستان ہائی کورٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی جہاں دھرنا دیتے ہوئے مظاہرین نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج پر جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نور محمد مسکانزئی نے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں انصاف کی فوری فراہمی کی یقین دہانی کروائی ۔ دوسری جانب ثاقبہ کی بہنوں اور سہیلیوں نے واقعے کے خلاف بھوک ہڑتال بھی کی تاہم پولیس انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔