اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانیوں کو ایک عرصے سے تاپی (ترکمانستان، افغانستان، پاکستان ، انڈیا)گیس پائپ لائن کے بچھنے کا انتظار ہے۔ تاہم اب انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں اور اکتوبر میں اس منصوبے کے متعلق پاکستانیوں کو خوشخبری ملنے والی ہے۔ قومی اخبار کے مطابق اگست کے مہینے میں پاکستان اور ترکمانستان کے ماہرین کی ایک ملاقات ہونے جا رہی ہے جس میں وہ اس منصوبے کے انتظامات پر نظرثانی کریں گے اور اسے حتمی شکل دیں گے۔پیٹرولیم ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ ”پاکستان نے اس منصوبے کے جس حصے پر کام کرنا ہے، اس حصے میں وہ پریکٹیکل ورک کرنے کے لیے پرعزم ہے اور غالب امکان ہے کہ یہ کام رواں سال شروع ہو جائے گا اور مقررہ مدت میں پایہ تکمیل کو بھی پہنچ جائے گا۔ ترکمانستان اپنے حصے میں کنسٹرکشن کا کام پہلے ہی مکمل کر چکا ہے اور افغانستان بھی منصوبے کی گراﺅنڈ بریکنگ گزشتہ سال کر چکا ہے۔ “ رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کے تحت 56انچ قطر کی 1680کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ یہ پائپ لائن ترکمانستان سے نکلے گی اور افغانستان اور پاکستان سے ہوتی ہوئی بھارت کے بارڈر تک پہنچائی جائے گی۔ یہ منصوبہ 2020ءتک مکمل کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت دونوں میں سے ہر ایک کو1.325بلین کیوبک فٹ گیس روزانہ دی جائے گی۔ جبکہ افغانستان کو 0.5بلین کیوبک فٹ گیس ملے گی۔