counter easy hit

ایسا اعلان کر دیا کہ حکومت بھی سوچتی رہ گئی

The government announced that the government continued to think

لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما او ر سابق گورنر سندھ زبیر عمر کہتے ہیں کہ حکومت اگر بجٹ میں مثبت تجاویز شامل کرے گی اور اس کی حمایت کریں گے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے زبیر عمر کاکہنا تھا کہ بجٹ میں مثبت چیزوں پر وہ اور ان کی جماعت تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی حمایت کرنے کیلئے تیار ہیں۔ زبیر عمر نے کہا کہ اگر حکومت آئندہ ماہ پیش کیے جانے والے بجٹ میں اچھی چیزیں شامل کرے گی تو اس کی حمایت کی جائے گی۔تاہم زبیر عمر نے مزید کہا کہ حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کی گئی تھی تاہم ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا۔اب تحریک انصاف کی حکومت میثاق معیشت کی بات کر رہی ہے، لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ زبیر عمر کا کہنا ہے کہ اب حکومت کے ساتھ میثاق معیشت نہیں کیا جا سکتا۔ زبیر عمر کہتے ہیں کہ اگر اب اپوزیشن نے حکومت کے ساتھ میثاق معیشت کیا تو اس صورت میں اپوزیشن بدنام ہوگی۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اگلے ماہ اپنا پہلا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے بجٹ برائے مالی سال 2019، 2020 11 جون کو پیش کیا جائے گا۔ بجٹ برائے مالی سال 2019، 2020 قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی جانب سے پیش کیا جائے گا۔ حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسد عمر آئی ایم ایف کے پاس جانے کے مخالف تھے، زبیر عمر کا دعویٰ ہے کہ عمران خان اپنے بڑے بڑے خوابوں کی تکمیل چاہتے ہیں، جبکہ اسد اپنی پالیسی لے کر چل رہے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفیٰ پر ان کے بھائی اور سابق گورنر سندھ زبیر عمر کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے زبیر عمر کا کہنا تھا کہ وہ اسد عمر کی پالیسیوں اور سیاست سے اختلاف کرتے ہیں، تاہم ملک کو اسد عمر جیسے سیاستدانوں کی ضرورت ہے۔ زبیر عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسد عمر قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف جانے کے مخالف تھے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان اپنے بڑے بڑے خوابوں کی تکمیل چاہتے ہیں۔ زبیر کا دعویٰ ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے معاملے پر اسد عمر اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان اختلاف تھا۔ اسی باعث اسد عمر نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ اسد عمر نے جمعرات کے روز وزارت خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ اسد عمر نے اعلان کیا کہ انہیں وزارت توانائی کے عہدے کی پیش کش کی گئی ہے، تاہم انہوں نے کوئی بھی وزارت لینے یا وفاقی کابینہ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے۔ جبکہ اسد عمر کے استعفیٰ کے بعد سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website