کراچی: صوبہ سندھ میں آئن لائن ٹیکسی سروس اوبر کو بندر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، حکومت کا کہنا ہے کہ اوبر نے صوبر بھر میں اپنی سروس کے آغاز سے قبل حکومت سے اجازت نہیں لی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں آن لائن ٹیکسی سروس اوبر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کیونکہ اوبر انتظامیہ کی جانب سے صوبے میں اپنی سروس کے آغاز سے قبل حکومت سے باضابطہ طور پر کوئی اجازت نہیں لی ۔ حکومت نے اوبر انتظامیہ کو خطر لکھنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے جس میں حکومت اوبر انتظامیہ وک اپنے تحفظات کے بارے میں آگاہ کرے گی۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ سکول بسوں، وینوں اور گاڑیوں میں سی این جی کے استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ واضح رہے کچھ روز قبل کراچی میں لڑکی چلتی ٹیکسی سے کود گئی۔کالا پل کے قریب لڑکی نے ڈرائیور پر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے چلتی ٹیکسی سے چھلانگ لگا دی۔کراچی کے علاقے کالا پل گورا قبرستان کے قریب لڑکی نے چلتی ٹیکسی سے چھلانگ لگادی، تاہم روڈ پر گرنے اور گاڑیوں کے ہجوم کے باوجود خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔شہریوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو پکڑ کر زدوکوب کیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو شکایت درج کرادی تاہم ایف آئی آر درج نہیں کرائی۔لڑکی نے الزام عائد کیا کہ آن لائن سروس کی گاڑی کا ڈرائیور مجھے شیشے سے گھور رہا تھا، جب مجھے شک ہوا تو میں چلتی کار سے کود گئی۔پولیس کے مطابق لڑکی نے گھبراہٹ کا شکار ہوکر چلتی ٹیکسی سے چھلانگ لگائی جب کہ ڈرائیور نے بتایا کہ لڑکی نے گاڑی بک کرانے کے بعد اپنے ڈراپ کا مقام (منزل) تبدیل کی، تاہم مزید تفتیش میں پتہ چلے گا کہ واقعے کی وجوہات کیا ہیں۔