لاہور (نیوز ڈیسک ) کون سی حکومت ہے جس نے اقتدار میں آنے سے پہلے یا دوران اقتدار وعدے نہ کیے ہوں۔اربوں روپے کے منصوبے عوام کے سامنے نہ رکھے گئے ہوں اور بہت سارے منصوبوںکی پہلی اینٹ بھی نہ لگائی گئی ہو۔مگر ویلیو ہمیشہ اس کام کی ہوتی ہے جو تکمیل کے مراحل میں پہنچنے کے بعدعوام کو اپنے ثمرات سے بھی فائدہ پہنچائے۔پی ٹی آئی حکومت کی اگر دس ماہ کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو اپنے منشور کے مطابق اس نے اب تک ایک کام بھی نہیں کیا مگر پھر بھی عوام کو ایک موہوم سی امید ہے کہ شاید کل کچھ اچھا ہو جائے۔پی ٹی آئی حکومت کا اصل امتحان صوبہ پنجاب میں ہے۔لہٰذا پنجاب کے وزیراعلیٰ بھی اکثر ایکٹو رہتے اور خود کو ”پنجاب کا شہباز شریف“کہتے نظر آتے ہیں۔گزشتہ روز عثمان بزدار سے جنوبی پنجاب کے منتخب نمائندوں نے ملاقات کی جن کے ساتھ ملاقات میں عثمان بزدار نے کئی بڑے منصوبے لانچ کرنے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مرحلہ وار پروگرام کے تحت صوبے کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔ راجن پور اور لیہ میں زچہ و بچہ ہسپتال بنیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سے ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے اراکین اسمبلی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر سردار عثمان بزدار نے حلقوں کے مسائل کے حل اور ترقیاتی کاموں کیلئے موقع پر ہی احکامات دیے۔سردار عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب کیلئے مختص فنڈز کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہیں ہونگے، جنوبی پنجاب کو ترقی کے لحاظ سے رول ماڈل بنائیں گے۔ انہوں نے دریائے سندھ کے کٹائو کے باعث لیہ اور راجن پور کے بعض علاقوں کو بچانے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت بھی کی۔وزیراعلیٰ پنجاب نے مظفر گڑھ میں سڑکوں کی دیکھ بھال کے فنڈ کے غلط استعمال کی شکایت پر انکوائری کا حکم بھی دیا۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کی سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی فنڈز رکھے گئے ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کیلئے وسائل فراہم کریں گے۔ ڈویژن میں ضرورت کے مطابق ریسکیو 1122 کے سٹیشن قائم کئے جائینگے۔