اسلام آباد: حکومت نے وزارت توانائی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے سمری بھی تیار کر لی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے وزارت توانائی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاور ڈویژن اور پٹرولیم ڈویژن پھر الگ وزارتیں بنانے کی تجویز دی گئی ۔ الگ وزارتیں بنانے کا معاملہ آئندہ وفاقی کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے وزارت پٹرولیم ختم کرنے کی سمری تیار کرلی ہے۔ کابینہ پاور اور پیٹرولیم ڈویژنز کو دو الگ وزارتیں بنانے کا فیصلہ کرے گی۔ الگ وزارتوں کے معاملے پر 30 اپریل کو وفاقی کابینہ میں غور کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ن لیگی حکومت نے 2017ء میں توانائی کی وزارت بنائی تھی۔ الگ وزارتوں کی منظوری کے بعد رولز آف بزنس میں ترمیم کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی اجازت کے بعد رولز آف بزنس 1973ء میں ترمیم کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی جائے گی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیرِ صحت عامر محمود کیانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کر دی گئیں۔ سب سے پہلے وزیرِ خزانہ اسد عمر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا جس کے بعد وزیراعظم نے وزیرِ پٹرولیم سے استعفیٰ مانگ لیا اور اس کے بعد کئی وزراء کو وزارتوں سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ کچھ وزراء کی وزارت بدل دی گئی اور کچھ کو وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر پٹرولیم غلام سرور خان اور وزیر توانائی عمر ایوب کو اپنے اپنے عہدے سے ہتا دیا گیا جبکہ عمر ایوب کو مشیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان کے علاوہ غلام سرور خان کو کشمیری امور کی وزارت کا قلمدان دیا جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر ِ صحت عامر محمود کیانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیااور ابھی تک ان کو کوئی اور وزارت دیے جانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وزیرِ ہاؤسنگ مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ سے بھی قلمدان واپس لیے جانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔