لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے وفاقی ملازمین کو اپنی چھت فراہم کرنے کی جانب ایک اہم پیشرفت کر دی ،ملازمین کو دوران ملازمت دو کی بجائے تین بار ہاﺅس بلڈنگ ایڈوانس دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔ قواعد کے مطابق ایک وفاقی سرکاری ملازم اپنی 36بنیادی تنخواہوں کے مساوی دوران ملازمت ایک بار ہاﺅس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کرتا تھا۔ ذرائع کے مطابق سید یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی نے ملازمین کو دوران ملازمت دو بار اپنا گھر بنانے کے لئے ہاﺅس بلڈنگ سے قرض حاصل کرنے کا حق تفویض کیا تاہم اب پی ٹی آئی کی حکومت نے پیپلزپارٹی سے بھی ایک ہاتھ آگے جاتے ہوئے وفاقی ملازمین کو دوران ملازمت تین بار قرض حاصل کر کے اپنا گھر بنانے اور اسے مکمل کرنے کا حق دار ٹھرا دیا ہے۔ اس ضمن میں ریگولیشن ونگ وزارت خزانہ کی ڈپٹی سیکرٹری (آر ۔III)سیدہ کلثوم حئی نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔ نئے قانون کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین پہلی بار 70فی صد، دوسری بار 20فی صد جبکہ تیسری بار 10فی صد ہاﺅس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ نئے طریقہ کار کے مطابق تیسری بار صرف وہی ملازمین قرض حاصل کرنے کے حقدار ہیں، جنہوں نے سابقہ لیا گیا قرض حکومت کو واپس کر دیا ہو گا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن سے وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین خوش ہو گئے اور وہ اسے حکومت کا اہم اقدام قرار دے رہے ہیں۔