اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے بتایا ہے کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجے گئے 11 ارب ڈالر کا سراغ لگالیا گیاہے اور برطانیہ میں چھپے بھگوڑوں کی واپسی کیلئے معاہدہ جلد ہوگا، ملزمان کی حوالگی کے معاہدے سے لوٹی دولت کی واپسی ممکن ہوجائے گی ، یاد رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین ، سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور نوازشریف کے صاحبزادے بھی لندن میں ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں شہزاد اکبر نے بتایاکہ مجموعی طورپر چھبیس ممالک میں اثاثوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جن میں سے کچھ ممالک سے واپسی شرو ع ہوچکی ہے ، اگر کوئی حکومتی رکن بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہوا توا س کا بھی احتساب ہوگا۔ شہزاد اکبر نے بتایا کہ دبئی میں جائیدادیں چھپانے والوں کے گرد گھیرا تنگ ہو چکا ہے، دبئی میں موجود جائیدادوں کی معلومات کے تبادلے کا معاہدہ آئندہ سال جنوری میں ہو جائے گا۔ مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں چھپے بھگوڑوں کی واپسی کے لیے بھی معاہدہ جلد ہوگا، ملزمان کی حوالگی کے معاہدے سے لوٹی دولت کی واپسی ممکن ہو گی، اب تک غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھیجے گئے 11 ارب ڈالرز کا سراغ لگا لیا گیا ہے جو صرف 26 ممالک کے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ بیرون ملک سے لائی گئی رقم ابھی کروڑوں میں ہے، منی لانڈرنگ کا پیسہ پاکستانی عوام کی فلاح پر خرچ ہو گا۔