1997 کی بات ہے۔۔ کالج میں میری نئی نئی فرسٹ ایئر سٹارٹ ہوئی تھی۔۔ تب تک اکثر ملنے والے، جاننے والے کہا کرتے تھے۔۔ تم آٹھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہو، پڑھائی چھوڑو اور کوئی جاب کر لو۔۔ ایف ایس سی کرنا کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہے۔
ضلع میانوالی کی مشہور شخصیت ڈاکٹر حنیف نیازی اپنی ایک خصوصی تحریر میں لکھتے ہیں۔۔۔۔۔۔ میڈیکل کالج میں داخلہ لینا، غریب طالب علموں کے لیے ناممکن ہے۔۔ گھر میں کوئی کمانے والا نہیں ہے، اس لیے تعلیمی اخراجات برداشت کرنا تم لوگوں کے بس کی بات نہیں ہے۔ ظاہر ہے، جب آپ کو ہر روز ایسی باتیں ہی سننے کو ملیں گی تو آپ پریشان ہی ہوں گے۔۔ مجھے بھی اپنے گھر کی کچی دیواریں، بکنے والی اکلوتی گائے کی خالی کھرلی، ماں کے بالیوں کے بغیر کان، اترن پہنے سات چھوٹے بہن بھائی، سب مل کر عموما مضطرب ہی کر دیا کرتے تھے۔ ایک رات، کتابیں کھولے، ہوم ورک مکمل کرنے میں مشغول تھا۔ اماں جان کمرے میں داخل ہوئیں۔۔ میں نے کمرے کی کاش کانوں سے بنی چھت پر نظر ڈالی۔۔ اپنی ماں کے ازلوں سے جھریوں بھرے، جفاکش سخت ہاتھ دیکھے، جو گھاس کاٹتے کاٹتے سبز ہو گئے تھے۔۔ پھر ان کے پاوں دیکھے، جو محنت و مزدوری کی راہوں پر چل چل کر، موٹے اور سخت ہو گئے تھے۔۔جونہی میری نظر ان کے پاوں پر پڑی، میرے دل میں ایک عجیب سا خیال آیا۔۔ اللہ عزوجل کے ہاں، اس ہستی کا اتنا بڑا مقام ہے کہ اس نے اس کے انہی پیروں تلے، میری جنت رکھ دی ہے۔۔ تو کیوں نہ انہی کو دھو کر ” پی ” لیا جائے اور ” امر ” ہو جایا جائے۔۔ میں نے اپنی ماں سے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا تو وہ بولیں ! بیٹا ! سچ میں، کسی کے پاوں دھو کر نہیں پیے جاتے۔۔ یہ تو محض ایک ضرب المثل ہے کہ فلاں کے پاوں دھو کر پینے چاہئیں۔۔ میں نے ضد کی اور ایک بڑا منگرا پانی کا لے کر، ماں کے پاؤں اس میں ڈبو دیے۔۔ پھر اس پانی کو اپنی ماں کے سامنے بیٹھ کر، بسم اللہ پڑھ کر، اسے آب حیات سمجھ کر پی لیا۔۔ وہ پانی۔۔۔ میری آنکھوں میں پہنچا تو سب مجھے اپنے اپنے دکھائی دینے لگے۔۔ میرے دل میں پہنچا تو سب میرے دل میں رہنے لگے۔۔ میرے دماغ میں پہنچا تو دنیا کی فکروں نے، مجھے الوداع کہہ دیا۔۔ یہ میرا یقین ہے۔۔ اس کے بعد رب کائنات نے میرے ساتھ ہمیشہ بہت ہی نرم برتاو رکھا ہے اور ہزاروں خطاوں کے باوجود اس نے ہمیشہ میرے پردے سلامت رکھے ہیں۔۔ دعا ہے۔۔ پیارے نبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے، اللہ عزوجل ہم سب کو اپنے والدین کے پاوں کی خاک بنائے رکھے، آمین۔