لاہور: جاوید میانداد کے تاریخی چھکے کو 32 سال بیت گئے۔
آسٹریلیشا کپ 1986 میں پاکستان، بھارت،سری لنکا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں شریک تھیں، دونوں روایتی حریف 18 اپریل کو کھیلے جانے والے فائنل میں پہنچے، بھارتی ٹیم نے سنیل گاوسکر( 92) اور سری کانت(75) کی بدولت 7وکٹ پر 245کا مجموعہ حاصل کیا،ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے وکٹیں تیزی سے گنوائیں۔
جاوید میانداد چھوٹی شراکتوں سے اسکور آگے بڑھاتے رہے، آخری 10اوورز میں 90رنز درکار تھے،ثابت قدم بیٹسمین فتح کے قریب لے آئے،آخری اوور میں 11رنز کا سفر مزید مشکل ہوگیا جب وسیم اکرم اور ذوالقرنین نے چیتن شرما کی گیندوں پر وکٹیں گنوادیں،صرف ایک وکٹ باقی ہونے کے سبب پاکستان کی شکست واضح اور چیتن شرما ہیرو بنتے نظر آرہے تھے۔
جاوید میانداد نے توصیف احمد کو سمجھایا، دونوں نے اچھی سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک سنگل بنالیا، اسٹرائیک سینئر بیٹسمین کے پاس آئی تو پاکستان کو جیت کیلیے 4رنز درکار تھے، اس وقت دائرے کی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے فیلڈرز بائونڈری کے قریب اور چوکا مشکل نظر آرہا تھا، چیتن شرما نے یارکر کرنا چاہی لیکن جاوید میانداد نے اسے فل ٹاس بناتے ہوئے چھکا جڑ دیا۔
بھارتی ٹیم اور شائقین کے دلوں کو زخم دے جانے والے اس اسٹروک کو پاکستان کرکٹ کے یادگار لمحات میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے، دوسری جانب چیتن شرما کا اوورکیریئر پر ان مٹ داغ بن گیا۔