لاہور : تحریک لبیک کے سربراہ مولانا خادم رضوی نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف حکومت سے ہالینڈ پر میزائیل چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کی ہالینڈ میں گستا خانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف لاہور تا اسلام آبا د احتجاجی ریلی منعقد کی گئی۔
داتا دربار کے اطراف میں تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں نے علامہ خادم حسین رضوی کا والہانہ استقبال کیا۔ جس میں مولانا خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہالینڈ پر غوری میزائیل چھوڑا جائے۔علامہ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے صرف ریاست مدینہ کا نام ہی سنا ہے انہیں یہ نہیں علم ریاست مدینہ کیسی تھی، ہالینڈ میں جاری گستا خانہ خاکوں کا سلسلہ جہاد سے رک جا ئے گا،ہم نے سفیر کو ملک بدر کرنے کا جو مطالبہ کیا ہے یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے، مطالبہ تو یہ بنتا تھا کہ ہالینڈ پر غوری میزائل چھوڑا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت وقت کی جانب سے اگراس حوالے سے کو ئی سخت لائحہ عمل نہ اپنایا گیا تو احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر پیر افضل قادری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی جانب مارچ ہر صورت کریں گے حکومتی مذاکراتی ٹیم کو بتا دیا ہے شہادتیں دینے کے لیئے تیا ر ہیں۔اگر ہمارے اوپر کو ئی حملہ ہوا تو کراچی سے پشاور تک پورا ملک بند ہو جا ئیگا۔ یاد رہے مولانا خادم رضوی نے دو روز قبل مارچ کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ناموس رسالت کا مسئلہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں یہ ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے اس پر کسی قسم کے کمپرومائز یا لچک کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا۔لوگ اس مسئلہ کو خادم حسین رضوی کا مسئلہ سمجھتے ہیں حالانکہ یہ پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے موجودہ حکومت نئی نئی بنی ہے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ ہم حکومت کو غیر مستحکم نہیں کرنا چاہتے لہٰذا اگر حکومت استحکام چاہتی ہے تو کروڑوں مسلمانوں کی امنگوں کی ترجمانی کر ے یا انشاء اللہ جب تک ایک مسلمان بھی دنیا میں زندہ ہے۔