قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور (تم) سب مل کر اللہ کی( ہدایت کی) رسی کو مضبوطی کے ساتھ پکڑے رہنا اور فرقہ فرقہ نہ ہو جانا اور اللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نے تمہارے دلوں میں (ایک دوسرے کی ) الفت ڈال دی اور تم اس (اللہ) کی مہربانی سے بھائی بھائی بن گئے اور تم (کفر و جہالت کی وجہ سے) آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو اللہ نے تمہیں اس سے بچا لیا۔ اس طرح اللہ تمہیں اپنی آیتیں کھول کھول کر سناتا ہے،تاکہ تم ہدایت پا جائو۔ (سورۂ آل عمران)
مسلمان جسد واحد کی طرح ایک جسم و جان کی مثال ہیں۔ اسلامی اخوت و بھائی چارہ امن کی اساس اور باہمی ترقی، تحفظ اور بقا کی ضمانت ہے۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں اس پر بہت زور دیا گیا ہے۔ جیسا کہ مندرجہ بالا آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے کتاب و سنت کو اپنی رسی قرار دیتے ہوئے اسے مضبوطی کے ساتھ تھامے رکھنے کا حکم ارشاد فرمایا،متحد و منظم امت ہی اللہ کی پسندہے، جب کہ فرقہ بندیاں، دھڑے بندیاں ،اختلاف و انتشار جہاں اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہے،وہیں امت مسلمہ کی کمزوری ،زبوں حالی اور دوسری قوموں کی غلامی کی علامت ہے۔مسلمانوں کی عظمت بیان کرتے ہوئے اللہ نے اپنی نعمت عظمیٰ کا تذکرہ فرمایا کہ کچھ عرصہ پہلے تک تمہاری کیفیت کیا تھی،تم قبیلوں اور قوموں میں بٹے ہوئے تھے اور ایک دوسرے کی گردنیں مارتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے سرور کائنات علیہ الصلوٰۃ و التسلیم کومبعوث فرما کر قرآن مجید نازل فرمایا،جو رہتی دنیا تک کے لیے باعث رشد و ہدایت اور خیر خواہی کا ذریعہ ہے،اللہ نے اپنی رحمت سے دینی محبت و الفت تمہارے دلوں میں ڈال کر ایک دوسرے کا بھائی بنادیا۔ یہ اسلام کی برکت ہے کہ تم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے،وگرنہ تمہاری تنزلی و بربادی تو اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ تم اپنے کفر و جہالت کی وجہ سے جہنم کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے،یعنی ایک طرف تم شرک کی لعنت میں گرفتار ہو کر دائمی عذاب کا شکار ہو کر جہنم میں گرے جا رہے تھے تو دوسری جانب باہمی انتشار،نا اتفاقی،معمولی باتوں پر نسل در نسل قتل و غارت،بیٹیوں کوزندہ درگور اور لوٹ مار کی وجہ سے تمہاری دنیاوی زندگی بھی جہنم بن چکی تھی۔ امن و امان اور سلامتی مفقود اور ایک دوسرے کا خوف تم پر مسلط تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں دنیاوی و اخروی عذاب سے نجات عطا فرمائی اور تمہیں بچا لیا۔
اللہ تعالیٰ اس طرح تمہیں اپنی نشانیاں کھول کھول کر بیان کرتا ہے،تاکہ تم اسلامی اخوت کی لڑی میں بندھ کر یک جان ہو جائو اور کفرو ضلالت سے دامن چھڑا کر اسلام کی نورانی کرنوں سے اپنے دلوں کی دنیا روشن رکھو جو تمہیں ہمیشہ راہ ہدایت کی طرف رہنمائی کرتی رہیں گی۔