پنڈدادنخان(ویب ڈیسک) سیمنٹ انڈسٹری مالکان کا ایکا،گزشتہ پندرہ دنوں میں سیمنٹ کی قیمت میں فی بوری 65 روپئے اضافہ،قیمت کو 600 روپئے تک لے جانے کا پلان تیار،مختلف فیکٹریوں سے سینکڑوں ملازمین بھی نکال دیئے گئے،ایک فیکٹری بند،تفصیلات کے مطابق سیمنٹ فیکٹری مالکان نے گزشتہ پندرہ دنوں میں سیمنٹ کی فی بوری قیمت 450 سے بڑھا کر 515 تک کردی ہے اور مارکیٹ ذرائع کے مطابقAPCMA (آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررایسوسی ایشن) کے زیراہتمام کارٹل بنا کر قیمت فی بوری 600 روپئے تک لیجانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔موجودہ حکومت کی طرف سے سیمنٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف دو ماہ قبل ایکشن لیا گیا تو اسکے بعد قیمت تو 550 سے 450 تک آگئی تھی اور ساتھ ہی مختلف فیکٹریوں نے کم قیمت کے بہانے سینکڑوں ملازمین کو نکالنا شروع کردیا تھا جو سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ڈنڈوٹ سیمنٹ فیکٹری کو بند کردیا گیا ہے جسکے 1000 سے زائد ملازمین بے روزگار ہوچکے ہیں اسی طرح بیسٹ وے سیمنٹ گروپ نے 300 ملازمین فارغ کئے ہیں جبکہ 100 کے قریب مزدور غریبوال سیمنٹ نے نکال دیئے ہیں اور 150 کے قریب ملازمین کونکالنے کی لسٹ میپل لیف سیمنٹ انتظامیہ نے تیار کررکھی ہے۔اسی طرح فلائنگ سیمنٹ نے بھی 50 کے قریب ملازمین کی چھٹی کروادی ہے۔واضع رہے کہ قیمت 450 روپئے فی بوری ہونے پر انڈسٹری مالکان نے سینکڑوں ملازمین کو نکالنے کا بہانہ تو بنایا مگر اب پھر سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے اورقیمت فی بیگ 600 روپئے تک لے جانے کی پوری تیاری ہے ایسی صورت میں جن ملازمین کو نکالا جارہا ہے انکے گھروں کے چولہوں کی ذمہ داری نہ حکومت اور نہ ہی فیکٹری مالکان لے رہے ہیں جو موجودہ حکومت کیلئے کسی چیلنج سے کم نہ ہوگا۔قابل ذکر امریہ بھی ہے کہ ملک کی تمام سیمنٹ فیکٹریاں اس وقت اپنی پوری پیدواری صلاحیت کے ساتھ چل رہی ہیں کیونکہ مارکیٹ میں سیمنٹ کی ڈیمانڈ کے علاوہ بیرون ملک بھی سیمنٹ بھیجا جارہا ہے۔واضع رہے کہ سیمنٹ کی فی بوری لاگت پہاڑی خام مال،تنخواہوں،سیل ٹیکس اور سنٹرل ایکسائزڈیوٹی سمیت تقریباً 200 سے 250 روپئے تک ہے اور مارکیٹ میں عام آدمی کو 520 سے 530 روپئے فی بوری سیمنٹ مل رہا ہے جسکی قیمت مزید بڑھا ئی جارہی ہے۔