اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیٹ میں اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہمیں اخلاقی طورپرجیت گیا ہوں،اپوزیشن کی لیڈرشپ کا مجھ پراعتماد کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں،اےپی سی میں سب کوبےنقاب کریں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی طرف سے مجھےمتفقہ امیدواربنایاگیا،آج سینیٹ میں ہارانہیں بلکہ جیت گیا ہوں،آج 1973 کا آئین بنانے والوں کی روح کانپ گئی ہوگی،ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور جدو جہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کےایوان بالااورپاکستان کی سیاست اورآئین کے لیے المیہ ہے،میں اخلاقی طورپرجیت گیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اےپی سی میں سب کوبےنقاب کریں گے،وزیرخارجہ اورگورنرپنجاب میں ملاقات ہوئی اور انتخاب کی حکمت عملی بنائی گئی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیئرمین سنینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کے تمام سینیٹرز نےاپنے استعفے پارٹی قیادت کو دیے دیے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹرز کے استعفے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو موصول ہوگئے ہیں۔قبل ازیں بلاول بھٹو کے ترجمان اور سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوتے ہی اپنے نشست سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔اُن کا کہنا تھا کہ آج سینیٹ میں جو کچھ ہوا اچھا نہیں ہوا، میں اپنا استعفیٰ پارٹی چیئرمین کو ارسال کر رہاہوں کیونکہ میری سیٹ پارٹی کی امانت ہے۔یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی جس کی 64 اراکین نے حمایت کی تھی البتہ جب خفیہ رائے شماری ہوئی تو قرارداد کے حق میں صرف پچاس ووٹ پڑے، مطلوبہ تعداد کا ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔اس سے قبل سینیٹ کے 64 ارکان کی حمایت کے سبب تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی تھی تاہم خفیہ رائے شماری میں صادق سنجرانی فتح یاب قرار پائے ساتھ ہی ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف بھی حکومت کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔