نئی دہلی (ویب ڈیسک ) بھارتی وزارتِ خارجہ نے ابھی نندن سے متعلق پاکستان پر نئے الزامات عائد کر دیے ہیں۔بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو شدید دباؤ کے باعث پاکستانی الزامات تسلیم کر رہا ہے۔ بھارتی دفترِ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ناظم الامور کی رپورٹ کے بعد عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ پر عمل درآمد سے متعلق بتائیں گے۔ترجمان بھارتی دفتر خارجہ نے دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق بھارتیڈپٹی کمشنر نے کلبھوشن یادیو سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی ہائی کمشنر کی کلبھوشن یادیو سے ملاقات کے رپورٹ کا انتظار ہے، رپورٹ ملنے کے بعد جائزہ لیں گے کہ عالمی عدالت انصاف کے احکامات پر عمل ہوا ہے یا نہیں۔دوسری جانب عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیوکے خلاف پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وکیل بیرسٹر خاور قریشی نے کہا ہے کہکلبھوشن جادیو کو قونصلر رسائی دینے سے سزا پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔گذشتہ روز پنجاب بار کونسل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر خاورقریشی نے کہا کہ قونصلر رسائی کے بعدکلبھوشن جادیو کو آرٹیکل 199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنی چاہئیے،انہوں نے کہا عالمی عدالت انصاف کلبوشن جادیوکی رہائی اور واپسی کی بھارتی درخواست مسترد کرچکی ہے،بین الاقوامیعدالت نے پاکستانی عدالت کے فیصلے کودرست قرار دیا ،بین الاقوامی عدالت نے پاکستانی عدالتی نظام کے تحت اپیل کو مناسب فورم قراردیا، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کشمیر کی موجودہ صورتحال پر پاکستانی حکومت لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے،کشمیر کے معاملے کوحکومت بین الاقومی عدالت میں لے جانے پر غور کررہی ہے،ابھی اس معاملے پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔ صورتحال پر پاکستانی حکومت لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے،کشمیر کے معاملے کوحکومت بین الاقومی عدالت میں لے جانے پر غور کررہی ہے،ابھی اس معاملے پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔