بغداد (ویب ڈیسک) عراق میں سال نو کی تقریبا کے موقع پر ایک شخص نے خود شراب پینے کے ساتھ اپنے کم عمر بچے کو بھی پلانے کی کوشش کی جس پر عوامی اور سرکاری سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے بچے کو شراب پلانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی فوری تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق سال نو کے موقع پر ایک شخص نے اپنے دو سالہ بچے کو شراب پلائی اور اس واقعے کی ایک فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ فوٹیج سامنے آنے کے بعد عراقی وزارت برائے سماجی بہبود نے بچے کو شراب پلانے کے واقعے کو بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔عراقی وزیر برائے محنت و سماجی بہبود باسم عبدالزمان الربیعی نے ایک بیان میں کہا کہ کم سن بچے کو اس کے والد کے ہاتھوں شراب پلائے جانے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک معصوم بچے کو شراب پلانا بچوں کے حقوق، عالمی قوانین اور بنیادی انسانی اور اخلاقی اقدار کے منافی اقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بچے کی طرف سے اس کے والد کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کروں گا اور بچے کو شراب پلانے والے شخص کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو ایک تقریب کے دوران کم سن بچے کو شراب پلاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر بہت سے لوگ موبائل کیمروں میں اس کی تصاویر اور ویڈیوز بنا رہے ہیں۔
فيديو
صادم.. أب يجبر طفله على شرب الخمر في احتفالات رأس السنة ببغداد.#العراق pic.twitter.com/AAHcNqcdxF— فيديوهات وروابط الأحداث (@videohat_1) January 1, 2019