اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں دو غیرملکی گواہوں کے وڈیو لنک کے ذریعے بیانات قلمبند کرانے کے حوالے سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست جزوی طور پر منظور کرلی ہے۔ جمعرات کو عدالت عالیہ کے کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے مریم نواز کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر اور عمران شفیق بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ دو غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کراتے وقت لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ہمارا نمائندہ اور وکیل موجود ہو۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ان کی استدعا مناسب ہے ان کو فیئر ٹرائل ملنا چاہیے، جسٹس اطہر من اللہ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ انہیں فئیر ٹرائل کا حق نہ دیا جائے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ احتساب عدالت میں بتایا گیا تھا کہ گواہان دو سے چھ فروری تک میسر ہیں ،جس دن احتساب عدالت میں بحث ہوئی وہاں پر نمائندہ ہائی کمیشن میں بیٹھنے کی درخواست نہیں کی گئی۔
عدالت نے مریم نواز کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ ہائی کمشنر اس بات کو یقینی بنائیں کہ سماعت کے روز ان کا نمائندہ وہاں موجود ہوں ،عدالت نے حکم دیا کہ دو گواہوں کے بیانات قلمبند کراتے ہوئے مریم نواز کے نمائندے اور وکیل پاکستانی ہائی کمیشن میں موجود ہونگے۔