لاہور(ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عاقب جاوید نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے مصباح الحق کو لایا جا رہا ہے اس سے بہتر تھا کہ کوچنگ کے لئے مزید درخواستیں ہی نہ لی جاتی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے کوچز کی تعیناتی کا جو طریقہ کار اپنایا وہ بالکل درست نہیں تھا، پاکستان میں کرکٹرز ریٹائرمنٹ کے بعد کوچ بنتے ہیں۔واضح رہے پی سی بی نے مصباح الحق کو بیک وقت قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم نیوز کے ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا اعلان اسی ہفتے کئے جانے کی امید ہے۔پی سی بی مصباح الحق کے کوچ ہونے کی صورت میں مہنگے بیٹنگ کوچ کے بجائے مقامی کوچز پر انحصار کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔چینل ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے بجائے صوبائی ٹیموں کے سلیکٹرز چیف سلیکٹرز کی مدد کریں گے جبکہ بولنگ کوچ کے لیے وقاریونس کا انتخاب کیا گیا ہے۔یاد رہے کچھ روز قبل پی سی بی نے قومی ٹیم کیلئے ہیڈ اور باﺅلنگ کوچ کے لئے انٹرویوز لئے تھے۔قذافی اسٹیڈیم میں سی ای او پی سی بی وسیم خان کی سربراہی میں پانچ رکنی پینل نے امیدواروں کے انٹرویوز کیے۔بولنگ کوچ کے لئے وقار یونس جبکہ ہیڈ کوچ کے لیے ڈین جونزاور مصباح الحق نے پی سی بی کو اپنی صلاحیتوں کے بارے میں بتایا تھا۔سابق ویسٹ انڈین فاسٹ بولر کورٹنی واش اور محسن حسن خان نے بھی ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے پینل کو اپنے تجربے سے آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 6 صوبائی ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے کپتانوں کا انتخاب کرلیا جن کا باقاعدہ اعلان آج متوقع ہے۔ نجی خبر رساں ادارے ’ایکسپریس نیوز‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سندھ ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کریں گے اور سدرن پنجاب کی قیادت حارث سہیل کو سونپی گئی ہے۔ امام الحق کو بلوچستان ٹیم کی قیادت کا تاج پہنایا گیا ہے اور خیبر پختونخوا محمد رضوان کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔ سینٹرل پنجاب کیلئے بابراعظم کی قائدانہ صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ لیگ سپنر شاداب خان کو ناردرن ایسوسی ایشن کی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔پی سی بی کے نئے ڈومیسٹک سیزن کا آغاز 14 ستمبر سے ہورہا ہے، جس میں ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر 31 میچز کھیلے جائیں گے۔راشد لطیف، ندیم خان اور مصباح الحق پر مشتمل کمیٹی نے ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا چناو¿ کیا ہے، ان تینوں سابق کرکٹرز نے کپتان اور کوچز کی سفارشات بھی تیار کرکے بورڈ کے حوالے کی ہیں۔