واشنگٹن: سابق وزیراعظم نواز شریف نے الزام لگایا ہے کہ ان کے خلاف عدالتی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں شائع انٹرویو میں نواز شریف نے کہا کہ ان کے خلاف عدالتی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، جب کہ ان کی جنگ ملک میں جمہوریت اور جبر کے درمیان جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈٹ کر اس جنگ کو اپنے ہی وطن میں لڑیں گے، اور انہیں یقین ہے کہ اس جنگ میں قانون کی بالادستی اور آئین کو فتح حاصل ہوگی۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کیس بے بنیاد اور کھوکھلا ہے لیکن اگر مجھے سزا دینے کا تہیہ کر ہی لیا گیا ہے تو پھر میرے پاس کوئی چارہ نہیں رہ جاتا، تاہم مجھے یقین ہے کہ حکومتیں گرانے اور منتخب وزرائے اعظم کو ہٹانے کا یہ سلسلہ پاکستان میں اب ختم ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ انہیں اور مسلم لیگ (ن) کو مساوی مقابلے کی فضا سے محروم کیا جارہا ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں ہی شائع گیلپ سروے کے مطابق مقبولیت میں مسلم لیگ (ن) تمام جماعتوں سے آگے ہے۔ امریکی اخبار میں گیلپ سروے شائع ہوا جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) اب بھی پاکستان میں موجود تمام سیاسی پارٹیوں سے زیادہ مقبول ہے اور اس کی برتری واضح ہے۔ مارچ 2018ء کے گیلپ سروے کے مطابق مسلم لیگ (ن) عوام میں 36 فیصد، پی ٹی آئی 24 فیصد اور پیپلز پارٹی 17 فیصد مقبول ہے۔ اس لحاظ سے پاکستان میں ن لیگ سب سے زیادہ مقبول ہے اور پاکستان تحریک انصاف سے 12 فیصد زیادہ مقبول ہے۔