خیبرپختونخواحکومت بجٹ پیش کرنے کے معاملے پرایک بار کشمکش کا شکارنظرآنے لگی۔ صوبائی بجٹ پراپوزیشن سے مشاورت کا ٹاسک اسپیکر کے حوالے کردیا۔
خیبر پختونخوا کا بجٹ تیاری کے آخری مراحل میں ہے تاہم حکومت اسمبلی میں پیش کرنے میں ایک بار پھر تذبب کاشکارہوگئی۔ بجٹ کی منظوری کے لئے 62 اراکین کی حمایت کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کو 47 کی حمایت حاصل ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کے مطابق قائد حزب اختلاف سے حمایت کے حصول کے لئے ایک ملاقات ہوچکی ہے جبکہ اسپیکر کو اپوزیشن کو رام کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔ دوسری جانب اختلافات کے باعث جماعت اسلامی نے حکومت سے الگ ہونے کے باوجود بجٹ کی حمایت کی یقین دہائی کرائی ہے۔ سینیئر وزیر برائے بلدیات عنایت اللہ خان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی چونکہ صوبے میں اتحادی ہے تو اختلافات سے قطع نظر جماعت اسلامی حکومت کو گرانے دے گی نہ ہی غیر مستحکم ہونے دے گی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سالانہ بجٹ کے لئے 14 تا 23 مئی کا شیڈول بھی جاری کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنےاعلان سے پیچھے ہٹتے ہوئے صوبائی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ نئی آنے والی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق بجٹ پیش کرے گی اور یہ اس کا حق بنتا ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخواشوکت یوسفزئی کے مطابق صوبائی حکومت نے بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ ترقیاتی کاموں کوجاری رکھنےکیلئے کیا جس سے پارٹی چیئرمین عمران خان کو آگاہ کردیا گیا ہے