بیروت: لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ عراقی کردوں کا آزادی کے حق میں ریفرنڈم مشرق وسطیٰ تقسیم کی جانب پہلا قدم ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے شمالی عراق میں منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے شمالی عراق میں آزاد ریاست کے حق میں ہونے والا استصواب رائے نہ صرف خطے کےلیے خطرناک ثابت ہوگا بلکہ یہ ایران اور ہمسایہ ممالک میں آباد کردوں کےلیے بھی خطرے کی علامت ہے۔ حسن نصر اللہ نے کہا کہ کردوں کی آزاد ریاست سے خطے کی تقسیم کے دروازے کھلیں گے اور اس تقسیم سے مشرق وسطیٰ اندرونی جنگ اور خلفشار کا شکار ہوجائے گا۔ یہ جنگ کتنی طویل ہوگی؟ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ کرد ریفرنڈم کے پس پشت اسرائیل اور امریکا ہیں جو خطے میں دراڑیں ڈالنا چاہتے ہیں۔ مذکورہ ریفرنڈم مشرق وسطیٰ کی تقسیم پر امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ کا عکاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کردستان کی عراق سے علیحدگی سے بیرونی قوتوں کو مداخلت کا موقعہ ملے گا۔
دوسری جانب امریکا اور اسرائیل نے حسن نصر اللہ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کردستان کی علیحدگی کی تحریک میں کوئی ہاتھ نہیں۔ امریکا، ترکی، ایران اور شام سمیت متعدد ملکوں نے کردستان ریفرنڈم کی شدید مخالفت کی ہے جبکہ پاکستان نے بھی اس ریفرنڈم کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔