وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور رانا تنویر کی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو منانے کی آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چوہدری نثار نے وزیراعظم سے35 سالہ رفاقت ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے جس کا اعلان وہ اتوار کو پریس کانفرنس میں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری نثار کے وزرات سے بھی مستعفی ہونے کا امکان ہے جب کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کوئی عہدہ لیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو منانے کے لیے وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے گزشتہ روز وفاقی وزرا سعد رفیق اور رانا تنویر کو پنجاب ہاؤس بھیجا گیا جہاں دونوں نے چوہدری نثار سے ملاقات کی اور انہیں منانے کی کوشش کی۔ ذرائع کے مطابق وزرا نے چوہدری نثار کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے معذرت کرلی۔
جب کہ وزرا نے چوہدری نثار سے کہا کہ آپ کا مؤقف درست ہے، آپ سمیت دوسرے وزرا کو اہم مواقعے پر مشاورت میں شامل نہیں کیا گیا لیکن یہ وقت مل بیٹھنے کا ہے دور رہنے کا نہیں۔ ذرائع کے مطابق وزرا کا کہنا تھا کہ پارٹیوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں جس پر چوہدری نثار نے کہا کہ میرا مؤقف اصولی ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے اجلاس میں شرکت سے معذرت پر دونوں وزرا واپس لوٹ گئے۔ ذرائع نے بتایا چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ انہوں نے نوازشریف سے وفاداری نبھائی اور کبھی انہیں سبکی نہیں ہونے دی لیکن اب وزیراعظم ناپختہ ذہنوں میں گھرچکے ہیں اور ان ہی ذہنوں نے وزیراعظم کوان حالات سےدوچار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثارکو ایک ماہ سے مشاورت سے باہر رکھا گیا اور چوہدری نثار نے وزیراعظم کو قوم سےخطاب اور جےآئی ٹی میں پیشی سے روکا تھا۔ دوسری جانب وزرات داخلہ کے ترجمان نے وزیر داخلہ کے مستعفی ہونے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کے قریبی ذرائع کے حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں لہٰذا قریبی ذرائع کون سے ہیں اس کی وضاحت کی جائے۔ ترجمان کے مطابق میڈیا کو پہلے بھی کہا تھا کہ قیاس آرائیاں نہ کی جائیں تاہم پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ کیا کہیں گے اسی دن ہی واضح ہو گا۔