نئی دہلی (ویب ڈیسک ) تاحیات پابندی کے شکار سابق بھارتی فاسٹ بولر سری سانتھ نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ انھوں نے پولیس کے تشدد سے بچنے کیلئے آئی پی ایل 2013 کے دوران فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا،بھارتی فاسٹ بولر سری سانتھ کی پیروی بھارت کے معروف وکیل سلمان خورشید کررہے ہیں۔ جنھوں نے ملائیم زبان میں سری سانتھ اور ایک مبینہ بکی کی کال کا ٹرانسکرپٹ بھی پیش کیا جس میں وہ بکی کی پیشکش ٹھکرا دیتے ہیں۔عدالت نے اس بارے میں بھارتی بورڈ سے جواب اور کچھ دیگر دستاویزات طلب کرلی ہیں۔ واضح رہے کہ سری سانتھ نے تاحیات پابندی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررکھاہے۔۔دوسری طرف پاکستان کے کرکٹر عمراکمل میچ فکسنگ کے حوالے سے اپنے حالیے بیان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے انٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہو گئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹر عمر اکمل سے ان کے حالیہ ٹی وی انٹرویو کی وضاحت طلب کرتے ہوئے انھیں 27 جون کو پی سی بی کے انٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔تاہم عمر اکمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی کہ وہ پیر کو ہی پی سی بی کے انٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں لہذا انہوں نے اپنا موقف دو روز پہلے ہی انٹی کرپشن یونٹ کو ریکارڈ کروا دیا ہے۔عمر اکمل نے گذشتہ دنوں ایک ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں یہ انکشاف کیا تھا کہ 2015کے عالمی کپ میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل انھیں مبینہ طور پر یہ پیشکش ہوئی تھی کہ وہ دو گیندیں نہ کھیلیں جس کے عوض انھیں دو لاکھ ڈالرز ملیں گے۔ عمراکمل نے اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ صرف یہی میچ نہیں بلکہ بھارت کے خلاف ہر میچ سے قبل انھیں پیسوں کی پیشکش ہوئی تھی کہ وہ کوئی بھی بہانہ کر کے وہ میچ نہ کھیلیں لیکن بقول ان کے وہ اپنے ملک سے مخلص ہیں لہذا ان سے اس موضوع پر بات نہ کی جائے۔آئی سی سی نے بھی عمر اکمل کے اس انٹرویو کا نوٹس لیا ہے اور اس بارے میں تحقیقات شروع کردی ہے۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ وہ جتنا جلد ہو سکے عمراکمل سے اس بارے میں بات کرنا چاہیں گی۔عمراکمل کے اس انٹرویو کے بعد سب سے اہم سوال یہ سامنے آیا ہے کہ اگر انہیں اس طرح کی کوئی پیشکش ہوئی تھی تو کیا انھوں نے اسی وقت آئی سی سی یا پاکستان کرکٹ بورڈ کے انٹی کرپشن یونٹ کو مطلع کیا تھا یا نہیں؟واضح رہے کہ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق کھلاڑیوں پر لازم ہے کہ اگر اسے میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ سے متعلق کوئی بھی پیشکش ہوتی ہے تو وہ اس بارے میں فوری طور پر مطلع کرے۔ ماضی میں ایسے متعدد کرکٹرز کو بروقت اطلاع نہ دینے پر سزا ہو چکی ہے۔عمراکمل ڈانس پارٹیوں میں شرکت، تھیٹر کے باہر مارپیٹ اور ٹریفک وارڈن سے جھگڑے کی وجہ سے اکثر شہ سرخیوں میں رہے ہیں۔گذشتہ سال چیمپئنز ٹرافی سے قبل ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے انھیں فٹس ٹیسٹ پاس نہ کرنے پر انگلینڈ سے وطن واپس بھیج دیا تھا۔کوچ مکی آرتھر پر تنقید کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان پر تین میچوں کی پابندی اور جرمانہ بھی عائد کیا تھا جبکہ پاکستان سپر لیگ میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے لاہور قلندر نے انھیں ٹیم سے باہر کردیا تھا۔