اسلام آباد ( ویب ڈیسک) شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی باہمی چپقلش میں وفاقی وزراء اور پارٹی رہنماء جہانگیر ترین کے حق میں بول پڑےاورکہا کہ وزیراعظم کے فیصلے پر اعتراض نہیں کیاجاسکتا‘ فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین سرکاری اجلاسوں میں میرے اور دیگر کابینہ ارکان کے اصرار ر بیٹھتے ہیں‘کوئی ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا‘ فواد چوہدری نے کہا کہ آج تحریک انصاف اگر حکومت میں ہے تو اس میں ایک بڑا کردار جہانگیر ترین کا ہے‘کابینہ اجلاس میں ان کی شرکت وزیر اعظم کی خواہش پر ہوتی ہے‘وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاہے کہ جہانگیر ترین نے پارٹی کے لئے بہت کچھ کیا ہے ، وہ پارٹی کارکنوں کے دل میں رہتے ہیں ، پارٹی میں ہر کوئی عمران خان کو جوابدہ ہے‘وزیرپٹرولیم غلام سرور خان کے مطابق پارٹی کیلئے جہانگیر ترین کی خدمات قابل تحسین ہیں‘ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا نے کہا کہ میں نے جہانگیر ترین سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی باہمی چپقلش اور لفظی گولہ باری کے جواب میں پی ٹی آئی کے متعدد رہنمائوں نے جہانگیر ترین کے حق میں آواز بلند کردی ۔پی ٹی آئی کے کارکنان اپنے ہی ساتھی کی شمولیت ہضم نہیں کر پا رہے تو آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہو گا،پارٹی کارکنان کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی کے اعتراض کو مثبت انداز میں لے کر جواب دینا بھی ٹھیک ہے۔ جہانگیر ترین کی اجلاسوں میں شمولیت وزیراعظم کی رائے کے عین مطابق ہوتی ہے ۔ اور اکابرین کو وزیراعظم کی خواہش کا احترام کرنا چاہیےوزیر اطلاعات نے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف عدالتی فیصلہ بدقسمتی تھی ، وہ انتخابات سے باہر ہوئے ہیں لیکن پی ٹی آئی ورکرز کے دلوں سے باہر نہیں ہوئے۔خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران جہانگیر ترین کو سرکاری اجلاسوں میں شرکت پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جہانگیر ترین نے وزیر خارجہ کی تنقید کے جواب میں کہا تھا کہ وہ ہر مشکل گھڑی میں اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور انہیں لوگوں کی عجیب و غریب توجیحات عمران خان سے دور نہیں کرسکتیں ۔