کراچی (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ڈبہ پیک دودھ کی فروخت سے متعلق کیس میں سفارش کرانے پر چیف جسٹس پاکستان برہم ہو گئے اور دودھ بنانے والی کمپنی کے مالک کو طلب کر لیا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ میرے بہنوئی ہیں مگر
سفارش کیوں کرائی؟معافی مانگیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈبہ پیک دودھ کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت استفسار کیا کہ کیا ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے کہ یہ دودھ ہے یا نہیں؟آپ کا کیس میرٹ پر ہی حل کریں گے ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دودھ بنانیوالی کمپنی کے مالک کہاں ہیں،سفارش کیوں کرائی؟،دودھ بنانے والی کمپنی کا مالک عدالت میں پیش ہو گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ میرے بہنوئی ہیں مگرسفارش کیوں کرائی؟ معافی مانگیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی لگاد ی،چیف جسٹس پاکستان نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا اور ریمارکس دیئے ہیں کہ کوئی ہمارا ڈیم بند کرا رہا ہے ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں ؟۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق کیس کی سماعت کی،سپریم کورٹ نے بھارتی مواد دکھانے پر مکمل پابندی لگا دی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بندکریں یہ بھارتی مواد ،عدالت نے غیر ملکی مواد دکھانے سے متعلق ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا،
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کوئی ہمارا ڈیم بند کرا رہا ہے ہم ان کے چینلز بھی بند نہ کریں ؟۔ اس سے قبل اومنی گروپ کی شوگرملوں سے منجمد چینی غائب ہونے کے معاملے میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایف آئی اے نے ان شوگرملوں پرپہرےدار کیوں نہیں لگائے؟اگرکوئی مسئلہ تھاتوایف آئی اے ہمیں درخواست دیتا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے اومنی گروپ کی شوگرملوں سے منجمد چینی غائب ہونے کے معاملے کی سماعت کی ،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایف آئی اے نے ان شوگرملوں پرپہرےدار کیوں نہیں لگائے؟اگرکوئی مسئلہ تھاتوایف آئی اے ہمیں درخواست دیتا۔ایف آئی اے نے کہا کہ چینی غائب کرنے والوں میں انور مجید شامل ہوسکتے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ انورمجید توجیل میں ہیں،جائیں جیل جاکر انورمجید سے تحقیقات کریں۔ وکیل اومنی گروپ نے کہا کہ اومنی گروپ کی درخواستوں پر نظر ثانی کی جائے،جوبھی درخواست بینکنگ عدالت میں دائرکی جاتی ہیں وہ سپریم کورٹ بھیج دی جاتی ہے، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جب تک جرم ثابت نہیں ہوتاکسی کوکسی کی بے عزتی کا حق نہیں،جب تک ہم نےازخودنوٹس لیاہواہے بینکنگ عدالت کوئی فیصلہ جاری نہیں کرےگی،اومنی گروپ کے سارے معاملات ہم خود دیکھیں گے۔