لاہور(ویب ڈیسک) گذشتہ روز پاکستتان تحریک انصاف کے خفیہ اکاؤنٹس کی خبر سامنے آئی تھی تاہم بعد میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس سے متعلق الیکشن کمیشن کو کوئی رپورٹ نہیں بھیجی۔ جس متعلق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمار کا کہنا ہے کہجب میں پاکستان مسلم لیگ ن میں تھا تو ہم نے تحریک انصاف کے اکاؤنٹ ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی لیکن ہمیں کوئی اکاؤنٹ نہیں ملا اور اس وقت بھی ہم نے دیکھا کہ تحریک انصاف کا کوئی جعلی اکاؤنٹ نہیں ہے۔واضح رہے گذشتہ صبح ایک خبر موصول ہوئی تھی جس کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان نے الیکشن کمشین آف پاکستان میں ایک رپورٹ جمع کروائی جس میں انکشاف کیا گیا کہ حکمران جماعت پاکستان تحریکا نصاف ملک بھر میں 18 خفیہ بینک اکاؤنٹس استعمال کررہی ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں شیڈول بینکوں سے حاصل کی جانے والی معلومات جمع کروائیں جس میں یہ انکشاف ہوا کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ملک کے مختلف شہروں میں کل 26 بینک اکاؤنٹس ہیں لیکن الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی معلومات میں صرف 8 کے بارے میں بتایا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے دیگر 18بینک اکاؤنٹس جعلی یا غیر قانونی اکاؤنٹس کے زمرے میں آتے ہیں کیوں کہ حکومتی جماعت نے ان اکاؤنٹس کو قانون کے تحت الیکشن کمشین آف پاکستان میں جمع کروائی گئی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں ظاہر نہیں کیا۔ ان تفصیلات کے سامنے آنے کے بعد حکومتی جماعت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس سے متعلق الیکشن کمیشن کو کوئی رپورٹ نہیں بھیجی۔