دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل کینسر کنٹرول کے زیرنگرانی کینسر کا عالمی دن’’ہم کرسکتے ہیں۔ میں کرسکتا ہوں‘‘ کی تھیم کے ساتھ فارمیسی گریجویٹس ایسوسی ایشن اور سایہ ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیرانتظام آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پی جی اے ڈاکٹرزین الحسنین نے کہاکہ ملک میں سرطان کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔
چنانچہ فارماسسٹ کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے عوام میں شعور بیدار کریں۔ چیئرمین سایہ ویلفیئر آرگنائزیشن ڈاکٹر تسنیم زیدی نے کہا کہ ہوا میں موجود مضرصحت مادے انسانوں میں سرطان کی اہم وجہ ہیں یہ مادے جسم میں خلیوں کے بننے اور ٹوٹنے کے عمل کومتاثر کرتے ہیں۔ ڈرگ کنسلٹنٹ ڈاکٹرظہیر احمد نے آن لائن پریذینٹیشن میں کہاکہ تمباکو نوشی، منشیات، چھالیہ، گٹکے سمیت شیشے کا استعمال اور ماحولیاتی آلودگی کی بنا پر کینسر کا پھیلاؤ عالمی سطح پر موت کا بڑا سبب بن رہا ہے۔ سیکرٹری فارمیسی کونسل سندھ ڈاکٹرتنویر احمد صدیقی نے کہاکہ سرطان ایک غیرمتعدی مرض ہےجوخلیوںکی غیرفطری نشوونما کی وجہ سے لاحق ہو جاتا ہے جس کاعلاج سرجری،ریڈیوتھراپی اور کیمو تھراپی سے ممکن ہے۔ ڈاکٹر رفعت انوارصدیقی نے کہا کہ آلودہ فضامیں سانس لینا دراصل سرطان کے مسلسل خطرا ت سے دوچار رہنا ہے جس سے پھیپھڑوں اور مثانے کے سرطان کے خدشات زیادہ ہوتے ہیں۔ صدرفارمیسی گریجویٹس ایسوسی ایشن ڈاکٹر امرعلی نے کہاکہ کینسر جیسے موذی مرض سے بچاؤ کے لیے صحت مندغذا، جسمانی تحرک اور صاف ستھرا ماحول مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔