لاہور (ویب ڈیسک) تجزیہ کار ایاز امیر نے کہاہے کہ پنجا ب کے چالیس وزراءسے بارہ سو لوگ کنٹرول نہیں ہوئے ، اتنا بڑا یوٹرن لیا گیا کہ جتنابڑا یوٹرن سارے مال روڈ پر نہیں ہے ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر نے کہا کہ حکومت نے ایک اکنامک ایڈوائزری کمیٹی بنائی تھی جس کا اب کچھ پتہ نہیں ہے ، اس وقت سٹیل مل او ر پی آئی اے میں کیا کام کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ چودھری برادران بھی اتنے ہی پرانے ہیں جتنے شریف برادران تھے ، پنجاب میں مسئلہ اہلیت کا ہے ، شخصیات کا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوکچھ بتانا بھی چاہئے کہ کچھ ہے بھی یا نہیں ہے ، یہ خوشخبری ملی ہے کہ وزیر اعلیٰ کمزور اور وزراءطاقتور ہیں اور ان چالیس وزیروں سے بارہ تیرہ سو لوگ کنٹرول نہیں ہوئے ، اگر یہ چالیس وزیر چیئر نگ کراس پر اکھٹے ہوجاتے تو اچھا خاصا دھرنا بن جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میدان میدان روز روز نہیں سجتے ، جب میدان سجتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ہم میدان میں کھڑے ہیں یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب میدان لگا تھا فیصلہ تو اس وقت کرنا تھا ، وزیر اعظم اس وقت چین میں تھے اور وزیر وں اور مشیروں کا کچھ پتہ نہیں تھا ، اس موقع پر اتنا بڑا یوٹرن لیا گیا جتنا بڑا سارے مال روڈ پر نہیں ہے ۔