ویسے تو دنیا بھر کا ادب سونے کے خزانوں کی کہانیوں سے بھرا ہوا ہے۔ لوک داستانوں میں بھی آپ کو ایسے قصوں کی بھرمار ملے گی جن کا تعلق کہیں چھپے ہوئے خزانوں اور ان کی تلاش میں نکلنے والے مہم جوؤں کی داستانوں سے ہے لیکن ان میں سے کتنے حقیقی طورپر موجود ہیں اور کتنی کہانیاں ایسی ہیں جو واقعی حقیقی ہیں اور ان میں فرضی واقعات کا دخل نہیں ‘ اس بارے میں شاید آپ کوئی بات حتمی انداز میں نہ جان سکیں کیونکہ ان خزانوں اور ان کہانیوں سے متعلق کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔جو لوگ ان خزانوں تک پہنچے ہیں‘ وہ ان کے بارے میں تفصیلات بتانے سے احتراز کرتے ہیں۔تاہم ان میں سے وہ کہانیاں جو ایریزونا کے سونے کے خزانے کے بارے میں ہیں‘ ان کے بارے میں اس جیسی دوسری کہانیوں کی طرح کا ابہام موجود نہیں ہے۔ گو اس خزانے تک پہنچنے والے کم ہی زندہ واپس آسکے لیکن جو چند ایک زندہ لوٹنے میں کامیاب ہوئے‘ ان سے حاصل ہونے والی تفصیلات کی روشنی میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ خزانہ واقعی موجود ہے کیونکہ انہوں نے اس عظیم خزانے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ اس خزانے کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ اس کی حفاظت ماورائی قوتیں کرتی ہیں اور اس کی تلاش میں جانے والا زندہ بچ کر واپس نہیں آتا۔ عام طور پر اس خزانے کی جگہ کو ’لوسٹ ڈچ مین مائن‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ غار ایسے پہاڑ میں موجود ہے جس کے بارے میں ایریزونا کے مقامی لوگوں میں کئی طرح کی توہمات موجود ہیں۔