قبضہ مافیا نے دریاؤں کوبھی نہیں چھوڑا،سوکھے دریامیں قبضہ مافیا نےسیکڑوں گھرتعمیر کردئے۔دریاخشک ہواتودریا کی زمین پرکمرشل اسکیمیں بھی بناڈالیں۔
دریائے سندھ میں حیدرآبادکے مقام پرتجاوزات کی بھرمارنے خطرے کی نئی گھنٹی بجادی ،دریائے سندھ میں جامشورو کوٹری بیراج ڈاون اسٹریم اب پانی کی گذرگاہ نہیں رہا بلکہ یہ غیرقانونی تعمیرات اورتجاوزات کاٹھکانہ بن چکاہے۔جامشورو کوٹری بیراج سے لے کر ایئرپورٹ تک کے علاقے میں دریا کی آبی گزرگاہ پر سیکڑوں گھر تعمیر کیے جاچکے ہیں اوردرجنوں گاؤں بس گئے ہیں جبکہ متعدد کمرشل اسکیموں کے لئے پلاٹنگ بھی کی جارہی ہے۔اس مقام سے 2010 میں ساڑھے نولاکھ کیوسک کاریلا گذرا توضلع ٹھٹھہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔آس پاس کےمکینوں کا کہنا ہے کہ وہ متعدد بارضلعی انتظامیہ سے غیرقانونی تعمیرات کی نشاندہی کرچکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ۔حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں تجاوزات کو ختم کرنے کی ذمہ دار محکمہ آبپاشی ہے جبکہ محکمہ آبپاشی کے حکام نے یہ ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ڈال دی ہے۔