پشاور (نیوز ڈیسک )مردان میں پشتو ڈراموں کی مشہور اداکارہ لبنیٰ عرف گلالئی کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔میڈیا نیوز کے مطابق پولیس کو گزشتہ پانچ ماہ سے مطلوب ملزم نواب نے دیگر ساتھیوں سمیت مقامی اداکارہ کو مبینہ طور پر تشدد کے بعد قتل کیا تھا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والی پستول بھی برآمد کرلی گئی ہے۔حکام نے بتایا کہ واقعے میں ملوث چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔مقتولہ شادی شدہ تھیں اور عمران نامی شخص کے ساتھ ان کا ایک بیٹا بھی تھا تاہم وہ ان سے ناراضی کے باعث اپنی بہن سبرینا کے ساتھ پشاور میں مقیم تھیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مردان میں پشتو سی ڈی ڈراموں کی ایک اور فنکارہ قتل کردی گئی۔ پولیس کے مطابق انہیں ایک نوجوان خاتون کی لاش ملی جسے قتل کرنے کے بعد کھیتوں میں پھینک دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق تفتیش پر معلوم ہوا کہ نعش مردان کی سی ڈی ڈراموں کی مشہور اداکارہ لبنٰی المعروف گلالئی کی ہے جسے نامعلوم افراد نے شدید تشدد کے بعد موت کے گھات اتارا ہے۔ پولیس کے مطابق مقتولہ اپنے پیچھے ایک دو ماہ کا بچہ چھوڑ گئی ہیں۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں اس سے قبل بھی ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن میں شوبز یا اداکاری و فن سے وابستہ خواتین کو قتل کیا گیا ہے۔ گذشتہ سال یکم اگست کو نوشہرہ میں گلوکارہ ریشم کو اپنے شوہر نے قتل کردیا تھا، پولیس کی جانب سے درج رپورٹ میں جس کی وجہ گھریلو ناچاقی قرار دی گئی تھی۔ اسی طرح گذشتہ سال ہی 3 فروری کو شیخ ملتون ٹاؤن مردان میں سٹیج و سی ڈی ڈراموں کی مشہور اداکارہ سنبل کو اپنے گھر میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمان، جن میں ایک سابق پولیس اہلکار بھی شامل تھا، نے سنبل کو ایک نجی محفل میں پرفارمنس سے انکار پر فائرنگ کرکے قتل کردیا اور جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔ اس سے قبل اگست 2015ء میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پشتو ٹیلی فلم کی اداکارہ 24 سالہ مسرت شاہین کو نوشہرہ میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ 18 جون 2012ء کو پشاور میں پشتو کی ایک اور نوجوان ابھرتی گلوکارہ غزالہ جاوید اور ان کے والد جاوید کو قتل کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 2009ء میں پشاور میں پشتو گلوکارہ ایمن اداس کو اپنے ہی بھائیوں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔