لاہور(ویب ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز پر ٹیکس عائد کرکے نوٹسز جاری کردیئے،ایف بی آر نے مریم نواز اور نصرت شہباز کو ٹیکس ادائیگی کے لئے 23 جولائی تک مہلت دی ہے اور واضح کیا ہے کہ مقررہ وقت پر ٹیکس ادا نہ کرنے پر ان کے اکاؤنٹس منجمد کر کے ریکوری کی جائے گی۔ایکسپریس نیوزکے مطابق ایف بی آر نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز پر ٹیکس عائد کرکے انہیں نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے مریم نواز پر مجموعی طور پر 12 لاکھ 57 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا۔ مریم نواز پر 6 لاکھ 57 ہزارروپے انکم سپورٹ لیوی اور 6 لاکھ روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا۔ ایف بی آر نے نصرت شہباز پر ایک لاکھ 72 ہزار 659 روپے ٹیکس عائد کر دیا۔ انہیں 90 ہزار 210 روپے انکم سپورٹ لیوی جبکہ 82 ہزار 449 روپے ڈیفالٹ سرچارج عائد کیا گیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ احتساب آرڈیننس کے تحت چوری سے بنی جائیدادیں ضبط ہونگی، شہباز فیملی کے اکثر اثاثے ٹی ٹیز سےبنے، حمزہ شہباز کے 95 فیصد، سلیمان شہباز 99 فیصد اورشہباز شریف کی پہلی اہلیہ کی 80 فیصد آمدن اور اثاثے غیر ملکی ترسیلات زر سے بنائے گئے، شہبازشریف لندن میں میرے خلاف مقدمہ کریں میں ایک ایک ثبوت عدالت میں پیش کروں گااورآنے والے دنوں میں انکے مزید جعلی معاملات سامنے لائینگے، آصف زرداری اور شہباز شریف کو پیسے بھیجنے والی 4 کمپنیاں مشترک ہیں، مزیدجعلی معاملات سامنے لائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی برائے احتساب نے 2011اور2013کے چیک اور پےآرڈرزدکھائے اور عدالت میں جانے کا چیلنج دیا۔