اسلام آباد: نیب نے عدالت سے ضمانت مسترد ہونے پر حمزہ شہباز شریف کو عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا ہے جس پر سینئر صحافی حامد میر نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کی اہم شخصیات کی گرفتار ہورہی ہے تو اس سے یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ نیب حکومتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے تاہم اس تاثر کو دور کرنے کیلئے نیب آنے والے دنوں میں حکومت کی اہم شخصیت کو گرفتار کر سکتی ہے اور وہ بہت ہی سینئر وزیر ہیں۔
گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر کا کہناتھا کہ رمضان کے مہینے میں چیئرمین نیب کے حوالے سے کالم شائع ہوا تھا جس کی ان کی جانب سے تردید کر دی گئی تھی لیکن جو باتیں ان سے منسوب کی گئی تھیں وہ حرب بہ حرف درست ثابت ہورہی ہیں، ان باتوں کے مطابق صرف آصف علی زرداری اور ن لیگ کے رہنماﺅں کو نہیں بلکہ حکومت کی اہم شخصیات کو بھی گرفتار ہونا ہے ۔حامد میر کا کہناتھا کہ لگ یہ رہاہے کہ یہ پہلے سے طے شدہ پلان ہے ، یقینا آصف علی زرداری کے بعد حمزہ شہبازشریف کی گرفتاری سے اپوزیشن کو ہی فائدہ ہو گا کیونکہ بجٹ آنے والا ہے اور عوام کو ریلیف نہیں ملا تو ان کی بے چینی میں یقینی طور پرا ضافہ ہو گا ۔ سینئر صحافی کا کہناتھا کہ اس کو بیلنس کرنے کیلئے لگتا یہ ہے کہ آنے والے دونوں میں حکومت کی کسی اہم شخصیت کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا گو کہ انہوں نے اس کالم کی تردید کی تھی لیکن وہ حرف بہ حرف درست ثابت ہو رہی ہے ۔حامد میر کا کہناتھا کہ مجھے تو یہی لگ رہا ہے کہ اپوزیشن کی اہم شخصیات گرفتار ہو رہی ہیں تو ا سے یہ تاثر پیدا ہورہاہے کہ نیب حکومت ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور اس تاثر کو دور کرنے کیلئے نیب آنے والے دنوں میں حکومت کی اہم شخصیت کو گرفتار کر سکتی ہے اور وہ بہت ہی سینئر وزیر ہیں۔