اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عائشہ گلالئی کا معاملہ قابل افسوس اور قابل جرم ہے لہذا حقیقت کیا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اجنبی شخص نواز شریف کی تصویر پارلیمنٹ میں رکھنے کا نوٹس نہ لے کر اسپیکر قومی اسمبلی نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، اسپیکر قومی اسمبلی کو سخت نوٹس لینا چاہیے تھا، ایسے رویوں سے بادشاہت نظر آتی ہے کیونکہ نواز شریف اب قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں ہم کبھی تصویر ساتھ نہیں لائے جب کہ گیلانی دور میں بھی ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی تصویر قومی اسمبلی میں نہیں لہرائی، اس عمل سے جموری سسٹم کو نقصان ہوتا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عائشہ گلالئی کا معاملہ قابل افسوس اور قابل جرم ہے، عورت کبھی اپنے اوپر الزام نہیں لگاتی لہذا حقیقت کیا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، اسی ڈر سے خواتین گھروں سے باہر نہیں نکلتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوگرا کی تجویز پر قیمتوں میں کمی نہ کرنا افسوس ناک ہے، عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی، قیمتیں برقرار نہیں ٹیکسز میں اضافہ کیا گیا ہے جب کہ ٹیکس بڑھانے سے 8 ارب ماہانہ خزانے میں آئیں گے، حکومت امیر اور غریب سب کو ایک ساتھ لوٹ رہی ہے۔