کراچی ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنما مسرور سیال نے کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز فاران پر لائیو ٹی وی شو کے دوران حملہ کردیا۔ نجی چینل کے پروگرام کے دوران سینئیرصحافی امتیاز فاران نے پشاور ریپڈ بس سروس کی تعمیر میں تاریخ کے ھوالے سے بات کی تو مسرور سیال طیش میں آگئے اور انہوں نے تلخ کلامی کے بعد سینئر صحافی پر حملہ کر دیا اور انہیں دھکا دے کر گرا دیااور انہیں گالیاں بھی دیں۔امتیاز مسرور نے الزام لگایا کہ امتیاز فاران پر جانبدارانہ تجزیہ کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وہ میٹرو بسوں کے دیگر شہروں میں چلنے والے منصوبوں کو بھی معیشت اور عوام پر بوجھ سمجھتے ہیں۔ سینئر صحافی پر لائیو شو کے دوران تشدد اور گالیاں دینے کے واقعے پر صحافی تنظیموں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شدید مذمت کی ہے۔کراچی پریس کلب کے عہدیداران نے مسرور سیال کی جانب سے سینئر صحافی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں پاکستان تحریکِ انصاف کے مقامی رہنما کو صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ پریس کلب کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ صرف کراچی پریس کلب کے صدر پر حملہ نہیں ہے بلکہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔کراچی پریس کلب نے اس واقعے کے خلاف لائحہ عمل طے کرنے کے لیے گورننگ باڈی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ایسوسی ایشن آف پارلیمینٹری جرنلسٹس سندھ نے امتیاز فاران پر تشدد کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اشرف خان، سیکریٹری احمد خان ملک اور ارکان مجلس عاملہ کی جانب سے بھی صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران پر حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان ایسوسی ایشن آف پارلیمینٹری جرنلسٹس کا کہنا تھا کہ جب تک مسرور سیال معافی نہیں مانگ لیتے تب تک احتجاج جاری رہے گا۔ پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز کی گورننگ باڈی نے بھی صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔