اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی بیرون ملک غیرقانونی طورپر پیسے کی منتقلی، باہر پڑے پیسے کی واپسی اور کرپشن پر قابو پانے کو بنیادی ہدف بنایا تاکہ پاکستان کی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالا جا سکے ، وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کو ناقدین کی طرف سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب پہلی مرتبہ انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران مختلف طبقہ فکر کی رائے سے شرکا کو بھی آگاہ کردیا ہے ۔
وفاقی دارلحکومت میں ہونیوالی تقریب سے خطاب کے دوران اسد عمر نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ حکومت کوئی نئی ایمنسٹی سکیم نہیں لارہی ، جب بھی پڑھے لکھے طبقے سے ملاقات ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ عمران خان سے کہیں ، اب کرپشن کرپشن کہنا چھوڑ دیں لیکن ہم لوگ ہی جب عوام میں جاتے ہیں تو وہ جواب مانگتے ہیں کہ چوروں کا کیا بنا، انہیں کب پکڑیں گے؟ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے بتایا کہ کرپشن کے خاتمے کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، انصاف ہی یہی ہے کہ ملک لوٹنے والوں کو بھی جیل میں جانا چاہیے جہاں جیب کاٹنے والوں کو جیل کی ہوا کھانا پڑتی ہے۔