کراچی(ویب ڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ منی بجٹ میں نان فائلر کو غلط چھوٹ دی گئی ہے، ٹیکس نہ دینے والوں کو ریلیف نہیں ملنا چاہئے۔ احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ڈاکٹر عاصم کا کہناتھا کہ ٹیکس
دینے والوں کو نظر انداز کیا گیاہے، مافیا کو چھوٹ نہیں ملنی چاہئے، ان کا کہناتھا کہ اسد عمرکا مزید ٹیکس لگانے فیصلہ خوش آئند ہے، حکومتی کارکردگی پر جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ ابھی تک نیا پاکستان نظر نہیں آیا، آگے چل کرنیا پاکستان نظر آجائے تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا، انہوں نے کہا کہ غیر ملکیو ں کو شہریت دینے کا فیصلہ اسمبلی سے ہونا چاہئے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق فیصلہ مؤخر کرتے ہوئے نیپرا اور پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی کے شعبہ میں سروس کی فراہمی کے معیار میں بہتری، نقصانات میں کمی اور ریکوری میں اضافہ کیلئے جامع پلان تیار کریں۔ ای سی سی کا اجلاس منگل کو وفاقی وزیر خزانہ، ریونیو و اقتصادی امور اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے بجلی کے شعبہ کیلئے نرخوں کو متناسب بنانے کیلئے پیش کی گئی تجویز پر ای سی سی نے نیپرا اور پاور ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ بجلی کے شعبہ میں سروس ڈیلیوری میں بہتری لانے، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام میں درپیش لاسز میں کمی اور ریکوری کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کریں۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو یہ بھی ہدایت کی کہ بجلی کے نرخوں میں کسی بھی طرح کے اضافہ کیلئے پلان کی تیاری میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ غریب اور کم آمدنی والے صارفین پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے نیپرا کے متعین کردہ ٹیرف کے نوٹیفکیشن سے متعلق پروپوزل پر غور کرنے کا معاملہ مجوزہ پلان کی تیاری تک مؤخر کر دیا گیا۔