لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے مرکزی رہنماء و صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کے صاحبزادے اپنی گاڑی میں غیر اخلاقی حیرکتیں کرتے پکڑے گئے، پولیس حکام کے منع کرنے پر کارِ سرکار میں مداخلت پر پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا۔مقامی میڈیا کے مطابق تھانہ غالب مارکیٹ لاہور
میں صوبائی وزیر ہاؤسنگ سوسائٹیز میاں محمود الرشید کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔مقدمے میں کارِ سرکار میں مداخلت اور پولیس کو دھمکانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق محمود الریشد کے بیٹے حسن رشید ایک نامعلوم لڑکی کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے اور غیر اخلاقی حرکات کر رہے تھے۔ پولیس نے دیکھتے ہی پوچھ گچھ کرنا چاہی تو حسن رشید نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔جبکہ حسن رشید نے موقع پر چند نا معلوم افارد کو بلایا جنہوں نے پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لیجایا گیا اور بعد میں پولیس اہلکاروں کو چھوڑ دیا گیا۔ دوسری جانب میڈیا پر چلنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے گاڑی کی تلاشی لی اور جب رجسٹریشن نمبر چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کے صاحبزادے حسن رشید کے نام پر رجسٹر تھی تاہم ابھی یہ معلوم نہیں ہو پا رہا کہ گاڑی میں حسن رشید ہی موجود تھے یا کوئی اور تھا۔تاہم معاملہ کیا ہے اور گاڑی میں واقعی ہی حسن رشید موجود تھے؟ اس حوالے سے ابھی تک میاں محمود الرشید یا صوبائی حکومت کی جانب
سے ابھی تک کوئی رد عمل بھی سامنے نہیں آیا ہے۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں کے حوالے سے کئی افسوسناک واقعات سامنے آچکے ہیں۔اس سے قبل کراچی میں تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عمران شاہ نے ایک بزرگ شہری کو ٹھپر مارا تھا جبکہ اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماء کرامت علی کھوکھر اورندیم عباس بارا سے متعلق بھی منفی خبریں سامنے آچکیں ہیں۔جس پر سپریم کورٹ نے سختی سے ایکشن لیتے ہی تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کرامت علی کھوکھر کی سرپرستی میں پلنے والے قبضہ مافیہ منشاء بم کو بھی گرفتار کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر ندیم عباس بارا آبدیدہ بھی ہوئے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ باہر بھڑکیں مارتے ہو اور عدالت میں معافیاں ، منشاء بم کے حوالے سےکرامت کھوکھر نے بھی سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی تھی اور کہا کہ غلطی ہوئی جو انہوں نے منشاء بم کے بیٹے کو پولیس کی تحویل سے آزاد کروایا، چیف جسٹس نے کرامت علی کھوکھر کی معافی قبول کرتے ہوئے منشاء بم کی گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے۔