اسلام آباد: پولیس نے علاقہ مجسٹریٹ سے بد تمیزی کرنے پر احتساب عدالت کے باہر سے ن لیگی کارکن کو گرفتار کر لیا۔ پیر کو نواز شریف کی احتساب عدالت پیشی پر ن لیگی کارکن نے پولیس اور علاقہ مجسٹریٹ کے ساتھ بد تمیزی کی جس پر پولیس نے
ن لیگی کارکن کو گرفتار کر لیا ۔ پولیس کے مطابق میگا فون اٹھائے مجتبی نامی شخص اپنا تعارف امریکی نژاد کرا رہاتھا۔مشتبہ شخص احتساب عدالت کے باہر کیسے پہنچا تحقیقات کرینگے۔واضح رہے کہنواز شریف کی احتساب عدالت پیشی پر انتظامیہ بد حواس ہو گئی ، نواز شریف کی گاڑی جو ڈیشل کمپلیکس کے باہر اور دیگر گاڑیاں عدالت کے احاطے میں چلی گئیں، انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں ،ایس پی سیکیورٹی سمیت دیگر افسر اہلکاروں کو ڈانٹتے رہے۔ پیر کو نواز شریف کو سفید لینڈ کروزر میں 23 گاڑیوں کے قافلے میں لایا گیانواز شریف کی گاڑی قافلے میں 20 ویں نمبر پر تھی ۔ انتظامیہ بد حواس ہو گئی اور یہ فیصلہ نہ کر پائی کہ سابق وزیر اعظم کو مرکزی دروازے سے جانا ہے یا عقبی ؟ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق موجودہ صدر مملکت ممنون حسین کی مدت پوری ہونے کے بعد پاکستان کے آئندہ صدر کے لیے انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا جس کے لیے تحریک انصاف نے عارف علوی کو امیدوار نامزد کیا ہے جب کہ اپوزیشن اپنا متفقہ امیدوار لانے میں ناکام ہوگئی ہے جس کے باعث پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن اور (ن) لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمان ہیں۔
ایوانوں میں نشستیں:سینیٹ میں پی ٹی آئی اور اتحادی حکومت کی 27 نشستیں ہیں جب کہ متحدہ اپوزیشن کے 75 نشستیں ہے۔قومی اسمبلی میں متحدہ حکومت کی 176 نشستیں ہیں جب کہ متحدہ اپوزیشن کے 154 نشستیں ہیں۔خیبر پختونخوا میں حکومت کے پاس 80 اور اپوزیشن کے پاس 34 نشستیں ہیں۔پنجاب میں حکومت کے پاس 185 اور اپوزیشن کے پاس 173 نشستیں ہیں۔سندھ میں حکومت کے پاس 98 اور اپوزیشن کے پاس 68 نشستیں ہیں۔بلوچستان میں حکومت کے پاس 39 اور اپوزیشن کے پاس 22 نشستیں ہیں۔صدارتی الیکشن میں ووٹنگ فارمولا:سینیٹ: کل نشستیں 104، خالی نشستیں 2 اور موجودہ نشستیں 102: صدارتی انتخاب میں سینیٹ کے کل ووٹ 104 ہیں اور ہر رکن سینیٹ کا ووٹ ایک ووٹ تصور ہوگا۔قومی اسمبلی: کل نشستیں 342، خالی نشستیں 12 اور موجودہ نشستیں 330: صدارتی انتخاب میں قومی اسمبلی کے کل ووٹ 342 ہیں اور ہر رکن قومی اسمبلی کا ووٹ ایک ووٹ تصور ہوگا۔خیبر پختونخوا اسمبلی: کل نشستیں 124، خالی 10 اور موجودہ نشستیں 114ؒ: صدارتی انتخاب میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے کل ووٹ 65 ہیں اب 114 کو 65 پر تقسیم کریں گے تو 1.75 کی اوسط سے ایک ووٹ تصور کیا جائے گا۔پنجاب اسمبلی: کل نشستیں 371، خالی نشستیں 13 اور موجودہ نشستیں 358: صدارتی انتخاب میں پنجاب اسمبلی کے کل ووٹ 65 ہیں اب 358 کو 65 پر تقسیم کریں تو 5.50 کی اوسط سے ایک ووٹ کاسٹ ہوگا یعنی پنجاب اسمبلی میں 11 اراکین ووٹ ڈالیں گے تو 2 ووٹ تصور کیے جائیں گے۔سندھ اسمبلی: کل نشستیں 168، خالی نشستیں 2 اور موجودہ نشستیں 166: صدارتی انتخاب میں سندھ اسمبلی کے کل ووٹ 65 ہیں اب 166 کو 65 پر تقسیم کریں تو 2.55 کی اوسط سے ایک ووٹ کاسٹ ہوگا۔