فلموں اور سٹیج ڈراموں سے لگاؤ رکھنے والا ہر شخص اداکارہ نرگس کے نام سے بھی واقف ہے جسے سٹیج ’کوئین‘ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا. نرگس نے ناصرف عمدہ ڈانس کی بدولت اپنی پہچان بنائی بلکہ بہترین اداکاری سے کئی نامور اداکاراؤں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا. اداکارہ نرگس کا اصل نام غزالہ تھا لیکن وہ غزالہ سے نرگس کیسے بنی اور شوبز میں کیسے آئی؟ سینئر صحافی ’طاہر سرور میر‘ نے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ 1992ءکی بات ہے اداکارہ ریما ا ن دنوں اپنے عروج پرتھیں.یہ وہ زمانہ تھا جب لاہور فلم ٹریڈ میں سالانہ 80سے 90فلمیں بنائی جارہی تھیں.انجمن ،نیلی ،نادرہ ،گوری اور ریماجیسی اداکارائیں سلطان راہی، جاوید شیخ ،اظہار قاضی اور اسماعیل شاہ کے مدمقابل کام کررہی تھیں.ان دنوں میں روزنامہ پاکستان سے ایڈیٹر شوبزسیل کے طور پر وابستہ تھا. کسی بات پر ریما سے بحث وتکرار ہوگئی ،میں نے اپنے ایڈیٹر سید عباس اطہر شاہ جی سے شکایت کی تو انہوں نے بات پر کان نہ دھرے.میں نے اس معاملے کو آزادی صحافت کا مسئلہ بنا کرپیش کرتے ہوئے تاثر دیاکہ اداکارہ نے ہماری صحافیانہ ”رٹ“کو چیلنج کردیا ہے.میں نے شاہ جی کو مزید بتایاکہ ریما بعض اخبارات سے وابستہ صحافیوں کو انوکھالاڈلاسمجھتے ہوئے ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے. اس پر شاہ جی نے مجھے آئیڈیا دیاکہ میں ریما کے سامنے کسی نئی اداکارہ کو اپوزیشن کے طور پر کھڑا کردوں. شاہ جی نے مجھے وہی طریقہ کار اختیار کرنے کا مشورہ دیاجو یہاں ہیوی مینڈیٹ قیادت کے خلاف آزمایا جاتا ہے. جس طرح بے نظیر بھٹو کے سامنے نوازشریف اینڈ کمپنی اور پھر وقت آنے پر نوازشریف کے خلاف کپتان خان کو میدان میں اتاراگیا. میں نے بھی ریما کے خلاف ہو بہو وہی فارمولااستعمال کیا. نرگس جس کا اصل نام غزالہ ہے ان دنوں اپنی والدہ بلقیس المعروف بلوکے ساتھ ہر شام سٹوڈیو گھوما کرتی تھی. شکل وصورت اچھی تھی ،اسے ڈانس کا بھی بے حد شوق تھا. جن دنوں میری نرگس سے ملاقات ہوئی یہ خورشید بائی نامی ماسڑسے ڈانس سیکھ رہی تھی.نرگس کا آبادی گھر ملتان روڈ پرواقع سٹوڈیوز کے سامنے محلہ سید پور میں تھا لیکن ان دنوں فلم انڈسٹری میں قسمت آزمائی کی خاطر انہوں نے نیلم بلاک ڈھائی مرلے کاایک گھر کرائے پر لے رکھا تھا. مجھے یاد ہے ان دنوں نرگس بھارتی اداکارہ وجنتی مالا پر فلمبند گیت” ہونٹوں پہ ایسی بات میں دبا کے چلی آئی“ تیار کررہی تھی. کئی بار ایسا ہوا نرگس اس گانے پر ڈانس کررہی ہوتی تھی اور میں ڈھائی مرلے کے اس گھر کے تنگ ڈرائنگ روم میں بطور مہمان خصوصی موجود ہوتاتھا. ریما کے خلا ف اپنے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے نرگس مجھے انتہائی موزوں دکھائی دی لہٰذا میں نے فلم انڈسٹری کی مقبول قیادت کے خلاف آئی جے آئی بنائی اور تحریک عدم اعتماد برپا کر دی. اس فارمولے کے تحت میں نے اداکارہ نرگس کی مدد کرتے ہوئے اسے پینتیس دنوں میں 35فلمیں سائن کراکر اداکارہ ریما کو لودھراں جیسا اپ سیٹ فراہم کیاتھا. ریما کے خلاف اور نرگس کے حق میں اسی پیٹرن پر کام دکھایاتھا جیسے ”فرشتے “ دکھایاکرتے ہیں. فلم ٹریڈ کے 80فیصد فلمساز میر ے شہر گجرانوالہ سے تھے لہٰذا میں نے نرگس کے لئے اپنا بھر پور اثر ورسوخ استعمال کیا.شاہ جی کی ہدایات کے مطابق ریما اور نرگس کے مابین اخباری بیان باز ی بھی شروع کردی گئی تھی. نرگس سے ریما کو ڈانس کرنے کا چیلنج کروانا بھی منصوبے میں شامل تھا، اس کے ردعمل میں ریما ہرجگہ نرگس کا ذکر چھیڑ کر بیٹھ جاتیں جس کے باعث ایک نووارد اداکارہ راتوں رات ملک بھر میں مشہور ہوگئی.جس دن نرگس نے پہلی بار کیمرے کا سامنا کیاتھا میں نے سرخی جمائی ”نرگس پر فلموںکی بارش،شہزادی آج فلمی اکھاڑے میں اترے گی“. جب تک ریما کو اپنے خلاف ہونے والے ”آپریشن مڈنائٹ جیکال“ کا احساس ہوااس کے سامنے نرگس کی شکل میں ایک اپوزیشن کھڑی کردی گئی تھی.چند ماہ بعد میری ریما سے صلح کرادی گئی.یہ صلح ریما کے والد جناب اکمل قزلباش نے کرائی تھی جنہوں نے اپنے طرز کلام سے مجھے بہت متاثر کیاتھا.“