راولپنڈی: (اصغر علی مبارک) بہتر ریپ کیس کی متاثرہ لڑکی کی ماں نے ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا محمد احمد ارشد محمود جسرا پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نواز کی کورٹ میں تبدیل کیس کی استدعا کر ڈالی جج نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اے ایس جے ارشد جسرا سے مؤقف مانگ لیا باہتر میں جون 2015 میں ن لیگ کے مقامی لیڈر کی ہوس کا نشانہ بننے والے تیرہ سالہ حلیمہ سعدیہ کی والدہ مصباح ساجد نے ڈی ایس جے خالد نواز کے رو برو پیش ہو کر درخواست دی کہ ان کی بیٹی کا کیس اے ایس جے کی کورٹ میں زیر سماعت ہے
انھوں نے کہا کہ انھیں اے ایس جے پر اعتماد نہ ہے اور شک ہے کہ متعقلہ جج میرٹ پر کیس کا فیصلہ نہ دے گا خاتون نے ڈی ایس جے سے استدعا کی کہ وہ کیس کو سماعت کے لیے کسی اور کورٹ میں ٹرانسفر کریں دوسری طرف خاتون نے الزام لگایا کہ ریپ کیس کے مرکزی ملزم محمد اشفاق اور اس کے شریک جرم بھائی عامر اور آصف پورے گاؤں میں یہ بات مشہور کر چکے کے ہم نے جج ارشد جسرا کو 25لاکھ میں خرید لیا ہے اور 15 لاکھ بطور ایڈوانس بھی دے چکے
ملزمان نے دعوی کیا کہ جج تینوں ملزمان کو باعزت بری جبکہ لڑکی کا اسقاط حمل کرنے والی لیڈی ڈاکٹر کو سزا دے گا:مصباح ساجد خاتون نے الزام لگایا کہ ن لیگ کے ایم پی اے عمر فاروق کا بھائی ملزمان کی پشت پناہی کر رہا ہے واضع رہے کہ ن لیگ باہتر کے مقامی لیڈر محمد اشفاق نے اپنی بھتیجی حلیمہ سعدیہ کو گھر بلا کر گن پوائنٹ پر زیادتی کی تھی جس پر لڑکی حاملہ ہو گئ تھی
بعد ازاں راز کھل جانے پر اشفاق اور اس کے بھائیوں نے بستی واہ میں رحمن میڈیکل سینٹر میں گائنی کالوجسٹ ڈاکٹر طلعت کو اسی ہزار رشوت دے کر لڑکی کا اسقاط حمل کروا ڈالا تھا بعد ازاں لڑکی کی درخواست پر تھانہ واہ صدر میں ملزمان کے خلاف زناء کا مقدمہ درج ہوا عدالت نے تینوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرُرکھا ہے