راولپنڈی: موٹروے پولیس بھی ڈولفن فورس کے نقشے قدم پر چل پڑی۔ اسلام آباد ٹول پلازہ پر نہ رکنے والی بس پر موٹروے پولیس کے اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔
گولیاں لگنے سے بس کنڈیکٹر سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔موٹروے پولیس اہلکاروں نے بس کو روکنے کا اشارہ کیا تاہم ڈائیور نے بس نہ روکی تو موٹروے پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کھول دی۔ ڈی آئی جی موٹروے نے فائرنگ کرنے والے دونوں اہلکاروں کو مووقع پر ہی معطل کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا۔یاد رہے گزشتہ روز لاہور کے علاقے شاد باغ میں ڈولفن اہلکاروں کی جانب سے 14 سالہ نوجوان سلیم جاں بحق ہو گیا تھا۔ لواحقین کے احتجاج کے بعد پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا تاہم ڈولفن اہلکاروں کو بچا لیا اور مقدمے میں کسی اہلکار کو نامزد نہیں کیا گیا۔دوسری جانب ایک خبر کےمطابق تھانہ بادامی باغ کے علاقہ میں ڈولفن اورکارسواروں کی فائرنگ سے جان بحق ہونے والے نوجوان کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ منگل کے روزصبح ساڑھے دس بجے ڈولفن اورکارسواروں کے درمیان فائرنگ سے جان بحق ہونے والے چودہ سالہ سلیم کے والد امیرعلی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آرمیں درخواست کی گئی ہےکہ سلیم اپنے فیکٹری مالک کے ساتھ تھاکہ ڈولفن پولیس کے جوان کار کا پیچھا کر رہے تھے اور دونوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہو گیا، ایک گولی سلیم کے سرپرلگی اور وہ موقع پرجان بحق ہوگیا۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔