لاہور(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے زیر حراست بعض ملزموں کی مبینہ پولیس تشدد سے ہلاکتوں کے واقعا ت پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئےتشدد کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کاحکم دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نےپولیس حراست میں بعض ملزموں کی مبینہ پولیس تشدد سے ہلاکتوں کے واقعا ت پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئےانسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایات جار ی کیں ہیں اور کہا ہے کہزیر حراست ملزمان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے،ماورائے قانون کوئی اقدام قابل قبول نہیںذمہ دار پولیس اہلکارو ں کے خلاف قانون کے مطابق بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تشدد جیسے غیر انسانی فعل کی اجازت قانون نہیں دیتا ،قانون کے رکھوالوں کو قانو ن ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،آئندہ ایسا واقعہ ہوا تو ذمہ دار متعلقہ ایس پی ہوگا۔یاد رہے کہ اے ٹی ایم چوری کیس میں رحیم یار خان پولیس کے مبینہ تشدد سے دوران حراست ہلاک ہونے والے ذہنی مریض صلاح الدین کی تشدد زدہ تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ،تصویروں میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ ذہنی مریض صلاح الدین پر پولیس نے بدترین تشدد کیا ہے ،صلاح الدین کے الٹے ہاتھ پر چاقو کے گہرے زخم کا نشان ہے جبکہ ہاتھ کی پشت پھٹی ہوئی ہے، سیدھا ہاتھ جلا ہوا ہے اور کھال ادھڑ چکی ہے جیسے استری سے جلایا گیا ہو۔ اس کی پسلیوں پر بھی مار کے نشان ہیں اور جسم کا شاید ہی کوئی حصہ ہو جہاں مار کے نشان نہ ہوں،صلاح الدین کی ٹانگوں کے بیچ جسم کے نازک حصوں پر بھی تشدد کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ 208 ارب روپے معاف کرنے کی تفصیل قوم کے سامنے رکھے۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزراء نے گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں 208 ارب روپے معاف کرنے پراعتراض اٹھایا۔ اس پر مشیر خزانہ نے کابینہ ارکان کو معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ 208 ارب روپے معاف کروانے کے حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سر چارج سے متعلق حقائق بتانا ضروری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی خزانے کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے، کسی کو نہیں نوازا جائے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی۔