سعودی عرب میں ایسا بھی عجائب گھر ہے جو دو پہاڑوں کے درمیان قائم کیا گیا ہے میوزیم کو دنیا کا سب سے بڑا عجائب گھر ہونے کا اعزاز حاصل ہے جہاں دلکش نقش ونگار سے مزین مقبروں کو ثقافتی ورثے کی حثیت حاصل ہے جس نے سیاحوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروالی ہے۔
سعودی نیوز ویب سائٹ العربیہ کے مطابق ’العُلی‘ دنیا کا سب سے بڑا اوپن میوزیم ہے جو ایک پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔ ظہورِ اسلام سے قبل آباد اس وادی کے باسی پہاڑوں کو تراش کر مقبرے اور گھر بناتے تھے اور پھر ان کی سجاوٹ کے لیے نقش و نگار اور قدیم ترین زبان میں خطاطی کرتے تھے۔
پاک سرزمین مدینہ منورہ سے 350 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مدائن صالح نامی پہلی صدی کے ان آثارِ قدیمہ میں 131 پتھروں اور چٹانوں کو تراش کر بنائے گئے گھر موجود ہیں، جہاں شہر خموشاں کو دیکھ کر صف اول کےماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ یہاں کی آبادی اس وقتچار پانچ لاکھ کے قریب ہوگی۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اس مقام کو سعودی عرب کا عالمی ورثہ قرار دیا ہے جب اس میوزیم کو دنیا کا سب سے بڑا اوپن میوزیم ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
سعودی کاؤنسل کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ رائل کمیشن تیار کیا جارہا ہے جس میں عرب کی تاریخ اور ثقافت واضح ہوگی جس سے سیاحوں کو مدد مل سکے گی۔
دوسری جانب العُلی رائل کمیشن کے جنرل ڈائریکٹرعمرمدنی کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 سے 5 برس میں یہ سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا جہاں ملکی اور غیر ملکی سیاح سیر کے لیے آسکتے ہیں