اسلام آباد: جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کے حوالے سے میرا موقف درست ثابت ہوا ہے
اتوار کو جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو کی جانب سے دی گئی افطارڈنر کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کے حوالے سے میرا موقف درست ثابت ہوا ہے ۔ میں نے پوری اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں حلف نہ اٹھانے کی تجویز دی تھی ۔ اگر میری بات مان لی جاتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے اپوزیشن کی اے پی سی کی تجویز نہ مان کر بڑی غلطی کی تھی۔دوسری جانب مرکزی امیرجمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ قوم کو نااہل ٹولے سے نجات دلانے کے لیے بہت جلد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔ ملک کوخونخوارعالمی مالیاتی اداروں کے آگے گروی رکھنے والے قوم سے وفادار نہیں ہوسکتے، یہود و ہنود اور قادیانی لابی عالمی سازش کی تحت ملک پر مسلط کی گئی ہے ، وہ جے یو آئی پنجاب کے ترجمان اقبال اعوان سے اپنی رہائش گاہ اسلام آباد میں گفتگو کررہے تھے۔
مولانا امیر زمان، مولانا عبدالمالک، مولانا جمال دین اور عبدالحکیم اکبری بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ حکمرانوں کو گھر بھیجنے تک جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ عمران خان جیسا شخص ملک کا وزیراعظم بنا۔ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ملک کو تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، کھانے پینے کی اشیا میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے، دواؤں کی قیمتوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ گالیوں سے 22 کروڑ لوگوں کا پیٹ نہیں بھرتا، عمران خان کو کارکردگی بہترکرنا ہوگی یا معافی مانگ کر گھر جانا ہوگا، پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ عمران خان جیسا شخص ملک کا وزیراعظم بنا۔ سیاسی جماعتوں کومل کر بیٹھنا چاہیے ورنہ قوم معاف نہیں کرے گی، آج اپوزیشن جماعتیں اکٹھیں ہورہی ہیں جہاں ملکی معاملات پربات چیت ہوگی۔ آج جن چیزوں پر بات چیت ہوگی اس سے نواز شریف اور شہباز شریف کو آگاہ کریں گے۔