اسلام آباد: مسلم لیگ ق اپنے انتخاب سے دستبردار ہوگئی ہے ۔ ق لیگی قیادت نے الیکشن کمیشن سے سائیکل کے بجائے ٹریکٹر کا نشان مانگاہے ۔ جبکہ اے این پی کو لالٹین کا نشا ن دیا گیا ۔جبکہ دوسری جانب ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آئندہ الیکشن ”تیر“ کے نشان کی بجائے ”تلوار“ کے انتخابی نشان سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کی درخواست پر کل الیکشن کمیشن میں سماعت ہو گی۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نیر حسین بخاری نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی منظوری سےتلوار نشان کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کراوائی ہوئی ہے۔یاد رہے کہ پیپلز پارٹی نے 1970ء اور 1977ء میں انتخابی نشان تلوار پر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آئندہ الیکشن ”تیر“ کے نشان کی بجائے ”تلوار“ کے انتخابی نشان سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی درخواست پر کل الیکشن کمیشن میں سماعت ہو گی۔ تاہم بعد ازاں تلوار کا نشان انتخابی فہرست سے خارج کر دیا گیا تھا۔ اب الیکشن کمیشن نے تلوار کا نشان دوبارہ بحال کر دیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کا انتخابی نشان تلوار کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کر نیکا فیصلہ، پیپلزپارٹی کے سر پر ست اعلیٰ ‘سیکرٹری جنرل اورمر کزی سیکرٹری کیلئے نئے عہدیداروں کو نامزدکر دیا گیا۔پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابی نشان تلوار کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کر نیکا فیصلہ کر لیا جبکہ سر پر ست اعلیٰ ‘سیکرٹری جنرل اورمر کزی سیکرٹری کیلئے نئے عہدیداروں کو نامزدکر دیا گیا ۔ جمعہ کے روز جاری نوٹی فکشن کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے سر پر ست اعلی ‘سردار لطیف خان کھوسہ سیکر ٹری جنرل جبکہ بیر سٹر کوثر مسعود مر کزی سیکر ٹری اطلا عات ہونگے جبکہ اس کے ساتھ الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان تلوار کیلئے بھی رابط کیا جا ئیگا۔