اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی سلیم صافی کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی کے پاس کوئی بیانیہ نہیں، نواز شریف اور آصف زرداری دونوں قید کے دوران ہی ایک دوسرے کے قریب ہونگے، اس وقت ملاقات دونوں کی مجبوری بن چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی سلیم صافی کا کہنا تھا کہ دونوں ملاقات گرفتاری کے بعد ہی کریں گے ، آصف زرداری یہ سمجھ رہے ہیں کہ نواز شریف پیپلز پارٹی سے کوئی ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں اس لیے وہ پیپلز پارٹی کے قریب آنا چاہتے ہیں اور بدقسمتی سے ن لیگ بھی پیپلز پارٹی کے بارے مین یہ سوچ رکھتی ہے، دونوں جماعتوں کے پاس سرے سے ہی کوئی بیانیہ نہیں ہے، تحریک انصاف اچھی ہے یا بری اس کو جو بیانیہ دیا گیا وہ اس پر قائم ہے اور اسی بیانیے کے ساتھ چمٹی ہوئی ہے۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ماضی کی تمام حکومتوں سے بری ثابت ہوگی لیکن اس کو ن لیگ یا پی پی پی سے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ اس وقت آصف زرداری کو ئی رعایت چاہ رہے ہیں اور ن لیگ مین بھی خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ پروگرام میں شریک حفیظ اللہ خان کا کہنا تھا کہ سدا وقت ایک سا نہیں رہتا، زرداری صاحب کے گرد جب گھیرا تنگ ہوا تھا اس وقت میاں صاحب نے اپنی آنکھیں ماتھے پر رکھ لیں، آصف زرداری اس وقت مجبور زیادہ ہیں اور مسلم لیگ ن معاملے کو کسی اور طرح سے لے کر چلنا چاہ رہی ہے، لیکن جس وقت دونوں ہی دیکھیں گے کہ گھیرا تنگ ہو چکا ہے اور اکٹھے ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تو دونوں ہی اکٹھے ہو جائیں گے۔ حفیظ اللہ خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے حوالے نواز شریف بالکل ٹھیک کہتے ہیں، نواز شریف کو چاہیئے تھا کہ حکومت کے خلاف جارحانہ اننگرز زکا آغاز کر دیتے ، جس وقت نا اہل ہو کر آئے اس وقت جارحانہ انداز اپنایا لیکن اس وقت کیوں خاموش ہیں؟ یہ سمجھ نہیں آرہا ۔ دوسری جانب پروگرام میں شریک ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ پچھلے 4 مہینوں سے ایک مشترکہ اجلاس تک نہیں کیا اور نہ ہی کوئی مشترکہ جلسہ دیکھنے میں آیا ہے ،خالی پھونکوں سے یہ چراغ بجھنے والا نہیں، انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف دونوں ہی اس وقت اکٹھے ہیں اور بہت جلد کوئی اعلان کرنے والے ہیں۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ نواز شریف یا آصف زرداری جب جب ان کو موقع دیا گیا یہ پتلی گلی سے نکل گئے اب بھی ان کو موقع ملے گا اور یہ دونوں ہی پتلی گلی سے نکل جائیں گے ، دونوں ہی موقع ملنے کا انتظار کر رہے ہیں۔